سماج کو تقسیم کرنے والا کام ضد انقلاب ہے:آیۃ اللہ سید حسن خمینی

اگر کوئی کسی کی مشکلات میں سے ایک مشکل حل کر دے تو گویا اس نے نوے سال ایسی عبادت کی ہے جس میں دن کو روزہ اور رات کو نمازیں ادا کی ہیں اس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ہمیں دسروں کی خدمت کرنا چاہیے دوسروں کی خدمت کرنا ایک دینی اور شرعی ذمہ داری ہے دوسروں کے درد کو سمجھنا اچھے اخلاق اور انسانیت کی نشانیوں میں سے ایک ہے اگر ہم کسی کے درد کو نہ سمجھ سکیں تو ہم انسانیت کے دائرہ سے خارج ہیں لہذا دوسروں کے درد کو سمجھ کر ان کی خدمت کرنا ہماری شرعی اور دینی ذمہ داری ہے۔

ID: 62980 | Date: 2020/02/06

سماج کو تقسیم کرنے والا کام ضد انقلاب ہے:آیۃ اللہ سید حسن خمینی


اگر کوئی کسی کی مشکلات میں سے ایک مشکل حل کر دے تو گویا اس نے نوے سال ایسی عبادت کی ہے جس میں دن کو روزہ اور رات کو نمازیں ادا کی ہیں اس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ہمیں دسروں کی خدمت کرنا چاہیے دوسروں کی خدمت کرنا ایک دینی اور شرعی ذمہ داری ہے دوسروں کے درد کو سمجھنا اچھے اخلاق اور انسانیت کی نشانیوں میں سے ایک ہے اگر ہم کسی کے درد کو نہ سمجھ سکیں تو ہم انسانیت کے دائرہ سے خارج ہیں لہذا دوسروں کے درد کو سمجھ کر ان کی خدمت کرنا ہماری شرعی اور دینی ذمہ داری ہے۔


جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کےمطابق امام خمینی(رح) کے پوتے آیۃ اللہ سید حسن خمینی نے تہران میونسپلٹی کے اعلی حکام سے ملاقات کے دوران اپنے ایک بیان میں کہا کہ انقلاب کی کامیابی کی وجہ خداوند متعال پر توکل اور قومی اتحاد تھا اور اس انقلاب کی بقا کی وجہ بھی اللہ پر توکل اور قومی اتحاد ہے لہذا جس کام سے معاشرے اور قوم ،یں  تفرقہ پیدا ہو وہ کام ضد انقلاب ہے انقلاب اور انقلاب کے اہداف کے خلاف ہے۔


یادگار امام خمینی (رح) نے مخلوق خدا کی خدمت کی اہمیت کو بیان کرتے ہوے کہا کہ اگر کوئی کسی کی مشکلات میں سے ایک مشکل حل کر دے تو گویا اس نے نوے سال ایسی عبادت کی ہے جس میں دن کو روزہ اور رات کو نمازیں ادا کی ہیں اس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ہمیں دسروں کی خدمت کرنا چاہیے دوسروں کی خدمت کرنا ایک دینی اور شرعی ذمہ داری ہے دوسروں کے درد کو سمجھنا اچھے اخلاق اور انسانیت کی نشانیوں میں سے ایک ہے اگر ہم کسی کے درد کو نہ سمجھ سکیں تو ہم انسانیت کے دائرہ سے خارج ہیں لہذا دوسروں کے درد کو سمجھ کر ان کی خدمت کرنا ہماری شرعی اور دینی ذمہ داری ہے۔


امام خمینی(رح) کے حرم کے متولی نے کہا کہ انقلاب سب کی کاوشوں کا نتیجہ ہے انقلاب کسی ایک کی وجہ سے نہیں ہے انقلاب عوام اٹحاد سے کامیاب ہوا ہے اگر سب ایک ہو جائیں تو انقلاب ہوتا ہے انقلاب کوئی بغاوت نہیں کہ جس کو ایک خاص فوجی  گروہ نے کامیاب بنایا ہو انقلاب عوامی تحریک کا نتیجہ ہے انہوں نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوے کہا کہ دنیا میں بہت سارے انقلاب رونما ہوے ہیں لیکن حقیقت میں وہ انقلاب نہیں بلکہ ایک خاص گروہ کی طرف بغاوت تھی جس کو انقلاب کا نام  دے دیا گیا جب 1979 میں عاشورا کے دن ایرانی قوم نے مل کر ایک تاریخی مظاہرہ کیا جس میں ایران کے شیعہ،سنی، مرد، خواتین ، امیر اور غریب سب شامل تھے تو دنیا نے اس منظر کو دیکھ کر اس بات کو سمجھ لیا کہ یہ تحریک انقلابی تحریک ہے جس میں ہر کوئی شامل ہے یہ تحریک کسی ایک خاص گروہ کی تحریک نہیں ہے بلکہ یہ عوامی تحریک ہے لہذا ہمیں دوسروں کی مشکلات کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ اس قومی اتحاد کو باقی رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔