علماء شیطانی سیاست سے بچیں :رہبر کبیر انقلاب اسلامی

ہر چھوٹی بڑی شیطانی طاقت کافی سالوں سے علماء کے خلاف سازشیں کر رہی ہے ان کی سازشوں میں سے ایک سازش یہ تھی کہ علماء کو سیاست سے دور رکھا جاے ان مقصد تھا کہ علماء عوام کی صرف نماز، روزہ اور دینی مسائل کے بارے میں راہنمائی کریں علماء کا کام صرف مسجد میں دینی احکام کی تعلیم دینا ہے ان شیطانی طاقتوں نے اپنے غلط نظریوں سے ملک میں ایسی فضا حاکم کر رکھی تھی کہ خود کچھ علماء بھی سیاست میں دخالت کو اپنے لئے توہین سمجھتے تھے اگر یہ کہا جاتا کہ فلاں عالم سیاسی ہے تو یہ اس کے لئے فحش کے برابر تھا عوام اور علماء بھی کسی حد تک ان طاقتوں کے جال میں پھنش چکے تھے اسی لئے جب بھی کسی علماء سے کسی اجتماعی مسئلہ کے بارے میں کہا جاتا تھا تو ان کا یہی جواب تھا کہ ہم سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے۔

ID: 62235 | Date: 2019/12/24

علماء شیطانی سیاست سے بچیں :رہبر کبیر انقلاب اسلامی


ہر چھوٹی بڑی شیطانی طاقت کافی سالوں سے علماء کے خلاف سازشیں کر رہی ہے ان کی سازشوں میں سے ایک سازش یہ تھی کہ علماء کو سیاست سے دور رکھا جاے ان مقصد تھا کہ علماء عوام کی صرف نماز، روزہ اور دینی مسائل کے بارے میں راہنمائی کریں علماء کا کام صرف مسجد میں دینی احکام کی تعلیم  دینا ہے ان شیطانی طاقتوں نے اپنے غلط نظریوں سے ملک میں ایسی فضا حاکم کر رکھی تھی کہ خود کچھ علماء بھی سیاست میں دخالت کو اپنے لئے توہین سمجھتے تھے اگر یہ کہا جاتا کہ فلاں عالم سیاسی ہے تو یہ اس کے لئے فحش کے برابر تھا عوام اور علماء بھی کسی حد تک ان طاقتوں کے جال میں پھنش چکے تھے اسی لئے جب بھی کسی علماء سے کسی اجتماعی مسئلہ کے بارے میں کہا جاتا تھا تو ان کا یہی جواب تھا کہ ہم سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے۔


امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد قم میں امام خمینی(رح) نے ائمہ جمعہ سے ایک ملاقات کے دوران فرمایا کہ ہر چھوٹی بڑی شیطانی طاقت کافی سالوں سے علماء کے خلاف سازشیں کر رہی ہے ان کی سازشوں میں سے ایک سازش یہ تھی کہ علماء کو سیاست سے دور رکھا جاے ان مقصد تھا کہ علماء عوام کی صرف نماز، روزہ اور دینی مسائل کے بارے میں راہنمائی کریں علماء کا کام صرف مسجد میں دینی احکام کی تعلیم  دینا ہے ان شیطانی طاقتوں نے اپنے غلط نظریوں سے ملک میں ایسی فضا حاکم کر رکھی تھی کہ خود کچھ علماء بھی سیاست میں دخالت کو اپنے لئے توہین سمجھتے تھے اگر یہ کہا جاتا کہ فلاں عالم سیاسی ہے تو یہ اس کے لئے فحش کے برابر تھا عوام اور علماء بھی کسی حد تک ان طاقتوں کے جال میں پھنش چکے تھے اسی لئے جب بھی کسی علماء سے کسی اجتماعی مسئلہ کے بارے میں کہا جاتا تھا تو ان کا یہی جواب تھا کہ ہم سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے۔


اسلامی تحریک کے راہنما سید روح اللہ موسوی نے حقیقی اور اسلامی سیاست کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ سیاست انبیاء علیھم السلام اولیای خدا اور علماء دین کا حق ہے لیکن شیطانی طاقتوں اور ان کی سیاست میں فرق ہے اگر سیاسیت ملک کی بہتری اور قوم کی اچھائی کے لئے ہو تو یہ انبیاء علیھم السلام کی سیاست کا حصہ ہے لیکن اگر سیاست قوم کی نابودی اور زوال کے لئے تو ایسی سیاست شیطانی سیاست ہے شیطانی سیاست انسان کو حیوان بنا دینی ہے انہوں نے فرمایا کہ معاشرے کے لئے صحیح سیاست وہی ہے جس کا قرآن کریم نے حکم دیا خداوند متعال ارشاد فرما رہا ہے اھدنا الصراط المستقیم سیاست یہ ہیکہ معاشرے کی صحیح اور سیدھے راستے کی طرف راہنمائی کی جاے معاشرے کے حالات کو دیکھتے ہوے جو چیز سماج اور قوم کے فائدہ میں ہو اس طرف ان کی راہنمائی کی جاے یہ کام انبیاء علیھم السلام کی سنت ہے ہمارے انبیاء علیھم السلام نے بھی یہی کام کیا ہے جو چیز لوگوں کے حق میں بہتر تھی انہوں نے اس کی راہنمائی کی ہے۔