شب قدر کی اہمیت

شب قدر کی فضیلت کے لئے اتنا کافی ہے کہ یہ رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے اس شب میں انسان کی تقدیر لکھی جاتی ہے اور جو انسان اس سے با خبر ہو وہ زیادہ ہو شیاری سے اس قیمتی وقت سے استفادہ کرے گا۔

ID: 59658 | Date: 2019/07/13

شب قدر کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس شب میں گناہگاروں کی بخشش ہوتی ہے لہذا کوشش کریں کہ اس عظیم شب کے فیض سے محروم نہ رہیں، وائے ہو ایسے شخص پر جو اس رات میں بھی مغفرت و رحمت الٰہی سے محروم رہ جائے جیسا کہ رسول اکرم کا ارشاد گرامی ہے : "من ادرک لیلۃ القدر فلم یغفر لہ فابعدہ اللہ" جو شخص شب قدر کو درک کرے اور اس کے گناہ نہ بخشے جائیں اسے خداوند عالم اپنی رحمت سے دور کر دیتا ہے ۔


ایک اور روایت میں اس طرح وارد ہوا ہے "من حرمھا فقد حرم الخیر کلہ ولا یحرم خیرھا الا محروم" جو بھی شب قدر کے فیض سے محروم رہ جائے وہ تمام نیکیوں سے محروم ہے، اس شب کے فیض سے وہی محروم ہوتا ہے جو خود کو رحمت خدا سے محروم کر لے۔


ایک روایت میں پیغمبر اکرم (ص) سے اس طرح منقول ہے: "من صلّیٰ لیلۃ القدر ایماناً و احتساباً غفر اللہ ما تقدم من ذنبہ "جو بھی اس شب میں ایمان و اخلاص کے ساتھ نماز پڑھے گا خداوند رحمٰن اس کے گزشتہ گناہوں کو معاف کر دے گا۔


شب قدر کے بہت سارے ایسے اعمال ہیں جو انسان کو ذات پروردگار سے قریب کرتے ہیں ان میں سے ایک شب قدر کی فرصت کو غنیمت سمجھنا اور اس سے بھر پور فائیدہ اٹھانا ہے،خداوند متعال نے قرآن کریم میں حضرت رسول اکرم سے مخاطب ہو کر فرمایا :'' انّاانزلناہ فی لیلة القدر، وما ادراک ما لیلة القدر'' ہم نے قرآن کو شب قدر نازل میں کیا ہے مگر آپ کیا جانتے ہیں کہ شب قدر کیا ہے؟


شب قدر کی فضیلت کے لئے اتنا کافی ہے کہ یہ رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے اس شب میں انسان کی تقدیر لکھی جاتی ہے اور جو انسان اس سے با خبر ہو وہ زیادہ ہو شیاری سے اس قیمتی وقت سے استفادہ کرے گا۔


شب قدر میں توبہ،دعا اور استغفار کی بہت زیادہ تاکید کی گئ ہے۔


اس شب کے بہترین اعمال میں سے ایک عمل توبہ و استغفار ہے، امام خمینی(رح) فرماتے ہیں کہ شب قدر شب توبہ ہے،شب گریہ زاری ہے،شب دعا ہے،یہ رات غیر خدا کی بندگی سے نجات پانے کی رات ہے،شب قدر غنیمت ہیکہ انسان اللہ سے عذر طلب کرے اور اس کی بارگاہ میں پلٹ جائے۔


امام خمینی(رح)آخر میں فرماتے ہیں:اگر ہمیں خدا نے ماہ رمضان کے ذریعہ بخشش کا موقع دیا ہے تو ہمیں اس مہینے میں اس کی بارگاہ میں غلطیوں پر معافی مانگنی چاہیئے،اس سے معافی مانگیں کہ کما حقہ اس کی عبادت نہیں کر پائے،یاد رکھیں جو بھی شب قدر جتنے بھی گناہ لے کر پروردگار کی بارگاہ میں دست دعا اٹھا کر اس سے معافی مانگے گا خدا اسے خالی ہاتھ کبھی نہیں پلٹائے گا۔


آپ فرماتے ہیں جب تک زندہ ہیں توبہ و استغفار کے ذریعہ اس سے معافی مانگتے رہیں،کیونکی جتنا زیادہ توبہ و استغفار کریں گے اتنے ہی زیادہ ہمارے گناہ مٹا دیئے جائیں گے،کیوںکہ خداوند متعال نے خود فرمایا ہے:" فَاذْکُرُونی‏ أذْکُرْکُمْ" مجھے یاد کرو میں بھی آپ کو یاد کروں گا۔


شب ہای قدر کے صدقہ میں خداوند متعال سے دعا ہکہ ہمارے تمام گناہوں کو معاف کر کے ہمیں اپنی رحمت کے سائے میں جگہ عطا فرمائے۔