امام خمینی(رح) کے قریبی ساتھی شہید ہو گئے

شہید آیت اللہ صدوقی یزد میں امام جمعہ اور امام خمینی(رح) کے نمایندہ تھے 2 جون 1982 کو جب نماز جمعہ ادا کر کے فارغ ہوے تو منافقین نے ایک خود کش حملے میں انھیں شہید کر دیا

ID: 59503 | Date: 2019/07/02

امام خمینی(رح) کے قریبی  ساتھی شہید ہو گئے


شہید آیت اللہ صدوقی یزد میں امام جمعہ اور امام خمینی(رح) کے نمایندہ تھے 2 جون 1982 کو جب وہ نماز جمعہ ادا کر کے فارغ  ہوے  تو  منافقین  نے ایک خود کش حملے میں انھیں شہید کر دیا یہ وہی معراج تھی جس کی انھیں آرزو تھی اور انہوں بارہا اپنے پرودرگار کی بارگاہ میں اس معراج کے لئے دعا کی تھی اسی وجہ سے ان کو محراب شہید بھی کہا جاتا ہے آیت اللہ صدوقی امام خمینی(رح) کے با وفا ساتھیوں میں سے تھے وہ ایک عالم ہونے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے کے لئے ایک دوست بھی تھے انہوں نے کبھی بھی خود کو عوام سے جدا نہیں کیا آیت اللہ صدوقی نے صہیونیزم نظام کے خلاف تحریک میں اہم کردار ادا کیا تھا آپ اسلامی تحریک میں صہیونیزم نظام کے خلاف اہم پوسٹروں کو لوگوں تک پہنچاتے تھے اس کے علاوہ وہ یزد میں عوام کی راہنمائی کر رہے تھے امام خمینی(رح) نے اپنے اس با وفا ساتھی کی شہادت کے موقع پر ایک  ایرانی قوم کو تسلیتی پیغام دیا تھا 


امام خمینی(رح) پورٹل کی رپورٹ کے مطابق شہید آیت اللہ صدوقی یزد میں امام جمعہ اور امام خمینی(رح) کے نمایندہ تھے 2 جون 1982 کو جب وہ نماز جمعہ ادا کر کے فرغ  ہوے  تو  منافقین  نے ایک خود کش حملے میں انھیں شہید کر دیا یہ وہی معراج تھی جس کی انھیں آرزو تھی اور بارہا اپنے پرودرگار کی بارگاہ میں اس معراج کے لئے دعا کی تھی اسی وجہ سے ان کو شہید محراب بھی کہا جاتا ہے آیت اللہ صدوقی امام خمینی(رح) کے با وفا ساتھیوں میں سے تھے وہ ایک عالم ہونے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے کے لئے ایک دوست بھی تھے انہوں نے کبھی بھی خود کو عوام سے جدا نہیں کیا آیت اللہ صدوقی نے صہیونیزم نظام کے خلاف تحریک میں اہم کردار ادا کیا تھا انہوں نے صہیونیزم نظام کے خلاف اہم پوسٹروں کو لوگوں تک پہنچاتے تھے اس کے علاوہ وہ یزد میں عوام کی راہنمائی کر رہے تھے امام خمینی(رح) نے اپنے اس با وفا ساتھی اپنی شہادت کے موقع پر ایک تسلیتی پیغام دیا۔


اسلامی تحریک کے راہنما نے اپنے تسلیتی بیان میں فرمایا شہید آیت اللہ صدوقی اسلامی انقلاب کے پیرو تھے انہوں نے اسلام اور اسلامی انقلاب کی خاطر اپنی جان قربان کر دی انقلاب کی خاطر قربانی دینا بہت بڑا کام ہے اور ایسے انقلاب کے لئے جو اسلامی انقلاب ہو اس کے لئے قربانی دینے کا بہت بڑا ثواب ہے ایک بڑے انقلاب کے لئے قربانی اس کی کامیابی کی نشانی ہے۔


اسلامی انقلاب کے ابانی نے اپنے پیغام میں فرمایا شہادت کا بہت بڑا مقام ہے حضرت اباعبد اللہ علیہ السلام بنی امیہ کے کفر کے مقابلے میں اسلام کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کر کے بنی امیہ کو شکست دے کر اسلام کو کامیاب بنایا یہی شہادت ہے جس نے ہر انقلاب کو زندہ کیا ہے اسلامی انقلاب میں ان علماء کی قربانیاں ہماری کامیابی کی نشانیاں ہیں یہ شہادت ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتی بلکہ اس درجہ پر مخلصین ہی فائز ہوتے ہیں ہمیں جہاں ان بزرگان کی جدائی کا غم ہے وہیں ان کی شہادت سے ہمیں انقلاب کی کامیابی کا یقین بھی ہے۔