رمضان المبارک کیوں افضل ہے؟:امام خمینی(رح)

رمضان وہ مہینہ ہے جو خداوند متعال کی مہمانی کے نام سے پہچانا جاتا ہے،یہ وہ مہینہ ہے جو رحمتوں سے بھرا ہوا ہے،یہ وہ مہینہ ہے جس کے بارے میں رسول اکرم نے فرمایا:ماہ رمضان کی ابتدا رحمت،اس کا وسط مغفرت اور اس کا آخری حصہ جہنم کی آگ سے نجات کا باعث ہے،ماہ رمضان کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے کوشش کی جا رہی ہیکہ اس مختصر سی تحریر میں امام خمینی(رح (کے رمضان کے بارے میں اقوال کو بیان کیا جائے۔

ID: 58946 | Date: 2019/05/17

رمضان المبارک کیوں افضل ہے؟:امام خمینی(رح)


رمضان وہ مہینہ ہے جو خداوند متعال کی مہمانی کے نام سے پہچانا جاتا ہے،یہ وہ مہینہ ہے جو رحمتوں سے بھرا ہوا ہے،یہ وہ مہینہ ہے جس کے بارے میں رسول اکرم نے فرمایا:ماہ رمضان کی ابتدا رحمت،اس کا وسط مغفرت اور اس کا آخری حصہ جہنم کی آگ سے نجات کا باعث ہے،ماہ رمضان کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے کوشش کی جا رہی ہیکہ اس مختصر سی تحریر میں امام خمینی(رح (کے رمضان کے بارے میں اقوال کو بیان کیا جائے۔


امام خمینی(رح (فرماتے ہیں کہ یہ مہمانی ایسی مہمانی ہے جس میں سب کچھ ترک کیا جانا چاہیئے،شہوتوں کو ترک کیا جائے،کھانے پینے کو ترک کیا جائے،خداوند متعال نے ہمیں دعوت دی ہیکہ اس مہمان خانے میں داخل ہوں لیکن یہ مہمانی سب کچھ ترک کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے۔


اس مہینے میں آپ لوگ ایک روحانی اور معنوی طاقت حاصل کریں۔


اس مہمانی کا ایک شعبہ روزہ ہے اس کے علاوہ ایک مہم چیز غیبی دسترخوان ہے جسے قرآن کہا جاتا ہے،میزبان نے آپ کو بلایا ہے تاکہ روزہ رکھیں اور شب قدر کی تیاری کریں،ماہ شعبان،ماہ رمضان کے لیئے تیار ہونے کا ایک مقدمہ ہے۔


ماہ رمضان قرآن کے نزول کی خاطر دوسرے تمام مہینوں سے افضل ہے کہ جس میں خداوند متعال نے اپنے بندوں کو روزہ کی توفیق عنایت فرمائی ہے تاکہ اس سے راز و نیاز کرتے ہوئے اس سے طلب مغفرت و بخشش کریں۔


لیکن یاد رکھیں کہ یہ تمام فضیلتیں جو ماہ رمضان کے لیئے بیان کی گئی ہیں یہ ان افراد کے لیئے ہیں کہ جو اس کی حقیقت کو درک کر کے اس پر عمل پیرا ہوں اور ان کی رفتار و کردار سے یہ معلوم ہو کہ یہ روزہ دار ہیں،جیسا کہ روایات میں روزہ داری کے کچھ آداب ذکر کیئے گئے ہیں اور جو لوگ صرف تلاوت قرآن میں مشغول رہتے ہیں لیکن اس کے مضمون پر عمل نہیں  کرتے یا صرف بھوک کو برداشت کرتے ہیں لیکن گناہوں کی وجہ سے روزے کے اثر کو ختم کر دیتے ہیں ان کی سخت مذمت کی گئی ہے۔


امام خمینی(رح (نے ماہ مبارک رمضان میں فضایل اخلاقی کی طرف دعوت دیتے ہوئے اس مہینے کے کچھ آداب ذکر کیئے ہیں کہ جن کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے:


۱۔ ماہ رمضان میں اسلامی ذمہ داریوں کو پورا کرنا: امام خمینی(رح (فرماتے ہیں کہ اگر خدا نخواستہ کوئی گناہ کیا ہے تو ماہ رمضان میں وارد ہونے سے پہلے توبہ کر لیں،اس گناہ سے پلٹ آئیں،یاد رکھیں کہ زندگی میں بہت سارے خطرے ہیں،آپ لوگ ان شاءاللہ پاک نفس کے ساتھ اس مہینے میں داخل ہوں،اور ماہ رمضان میں اس مہینے کی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔


اس مہینے میں امت مسلمہ مساجد کی طرف زورو شور سے آئے کیونکہ مسجدیں ہی اسلام کے محکم قلعے ہیں،کوشش کریں اس مہینے میں اسلامی شعائر کو زیادہ سے زیادہ دنیا تک پہونچائیں۔


۲۔ ماہ رمضان خداوند متعال سے معنوی تجدید میثاق کا مہینہ ہے: امام خمینی(رح ( نے ماہ رمضان کو خداوند متعال کے ساتھ تجدید میثاق کا مہینہ بتاتے ہوئے کہا کہ ماہ رمضان شروع ہوتے ہی عبادت و بندگی و خود سازی کا موقع فراہم ہو جاتا ہے ساتھ ہی تمام امت مسلمہ کو چاہیئے کہ اس مہینے میں خداوند متعال کی بے انتہا قدرت پر توکل کرتے ہوئے دنیا کے ظالموں کے سامنے ڈٹ جائیں اور اسلامی ممالک کا دفاع کریں۔


۳۔ رمضان،نبوت کا مہینہ ہے: امام خمینی(رح (نے رمضان کو نبوت کا مہینہ بتاتے ہوئے کہا ہیکہ رمضان کا مہینہ نبوت کا مہینہ ہے اور شعبان کا مہینہ امامت کا مہینہ ہے،ماہ رمضان میں شب قدر ہے اور ماہ شعبان میں شب برائت،جو شب قدر کا مقدمہ ہے،ماہ رمضان بابرکت ہے کیونکہ اس میں شب قدر ہے،ماہ شعبان بھی بابرکت ہے کیونکہ اس میں شب برائت ہے۔


۴۔ ماہ رمضان قرآن کے نزول کا مہینہ ہے: ماہ رمضان،مبارک ہے کیونکہ اس میں وحی نازل ہوئی ہے،قرآن نازل ہوا ہے،یا یوں کہوں کہ رسول اکرم کی معنوی شخصیت نے وحی کو نازل کرایا ہے،ماہ شعبان معظم ہے کیونکہ شعبان میں بھی وہی معنوی تاثیر ہے جو رمضان میں ہے۔


ماہ رمضان مبارک ہے کیونکہ اس میں قرآن نازل ہوا ہے،ماہ شعبان شعبان معظم ہے کیونکہ اس میں ائمہ علیھم السلام کی دعائیں وارد ہوئی ہیں۔


ماہ مبارک رمضان، کہ جو مبارک مہینہ ہے ممکن ہے اس وجہ سے مبارک ہو کہ اس مہینے میں رسول اکرم نے اللہ کی قربت حاصل کی ہے اور اس قربت کے بعد فرشتے ان پر نازل ہونے لگے اور قرآن نازل کیا گیا،یہ وہ مہینہ ہے جس میں شب قدر کو فرشتے آسمان کی بلندی سے نازل ہوتے ہیں اور اس مہینے میں اللہ کی رحمتیں بھی نازل ہوتی ہیں۔