اسلامی انقلاب کی کامیابی میں حضرت زینب سلام اللہ علیھا کا کردار

حضرت زینب نے سلام اللہ علیھا نے مسلمان خواتین خاص کر ایران کی خواتین کے اندر ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کا جذبہ پیدا کیا۔

ID: 55576 | Date: 2018/09/24

اسلامی انقلاب کی کامیابی میں حضرت زینب سلام اللہ علیھا کا کردار


حضرت زینب نے سلام اللہ علیھا نے مسلمان خواتین خاص کر ایران کی  خواتین کے اندر ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کا جذبہ پیدا کیا۔


امام خمینی (رح) ہمیشہ مختلف طریقوں سے خاندان عصمت و طہارت اور ان کے شاگردوں کی سیرت  کو انسانی معاشرہ کے لئے بیان کرتے رہے ہیں جس کی وجہ سے انسانی معاشرہ میں تبدیلیاں رونما ہوتی رہی ہیں۔


اسلامی جمہوری ایران کے بانی حضرت امام خمینی (رح) حضرت زینب سلام اللہ علیھا کی زندگی کے اہم نکات کی طرف طرف اشارہ کرتے ہوے ارشاد فرماتے ہیں حضرت زینب سلام اللہ علیھا نے مسلمان خواتین خاص کر ایران کی مسلمان خواتین کے اندر ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کا جذبہ پیدا کیا۔


امام خمینی (رہ) فرماتے ہیں ایرانی خواتین کو ظالم کے خلاف آواز اُٹھانے کی طاقت حضرت زینب سلام اللہ علیھا کے وجود مبارک سے ملی تھی جس کی وجہ سے انہوں نے اسلامی تحریک کی حمایت میں سڑکوں پر اتر کر دشمن کا مقابلہ کیا اور دشمن کو شکست دینے میں کنیزان حضرت زینب سلام اللہ علیھا نے اہم کردار ادا کیا تھا۔


امام (رہ) فرماتے ہیں اسلامی انقلاب کو کافی سخت حالات اور مشکلات کا سامنا کرنے کے بعد کامیابی حاصل ہوئی ہے اس انقلاب کے لئے ہماری قوم نے ہزاروں شہید دئے اور اپنے عزیزوں کی قربانی کے دکھ اور درد کو برداشت کیا۔


رہبر انقلاب حضرت امام خمینی(رہ) فرماتے ہیں بے شک اس کامیابی میں خواتین نے بھی بہت درد سہا ہے کچھ  نے اپنے شوہروں اور فرزندوں کو قربان کر کے اور کچھ نے اپنی زندگی کے اہم لمحات کو قید خانہ میں گزار کر اسلامی انقلاب ایران کی کامیا میں  اہم کردار ادا کیا ہے۔


استاد اخلاق فرماتے ہیں رضا شاہ کے مقابلہ میں خواتین کے لئے حضرت زینب سلام اللہ علیھا بہترین نمونہ عمل تھیں اور انھوں نے بھی ثانی زیراء سلام اللہ علیھا کی پیروی کرتے ہوے ظلم اور ظالموں کے خلاف آواز آٹھا کر اسلامی تحریک میں برابر حصہ لیا اور رضا شاہ جیسے ظالم کو سرنگوں کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔


حضرت امام خمینی (رح) جناب زینب سلام اللہ کی تین خصوصیات بہادری، وفاداری اور ظالم حکومت کے خلاف قیام کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرماتے ہیں ایران کی مسلمان خواتین نے ثانی زیراء س کی ان تین خصوصیات کی پیروی کرتے ہوے ایسے صیہونیزم حاکم کے خلاف آواز اٹھائی جس کی امریکا اور دنیا کی بڑی طاقتیں پیشرفتہ سلاح کے ذریعے حمایت کر رہی تھیں لیکن خواتین نے سخت مشکلات کا سامنا اور  اپنے خون کا نذرانہ دے کر اس مقدس اسلامی تحریک کو کامیاب بنایا۔


معمار کبیر اسلامی انقلاب امام خمینی (رہ) خواتین کی اس عظیم قربانی کی اہمیت کو بیان کرتے ہوے فرماتے ہیں ظلم کے خلاف خواتین کے اس عمل کو نہ صرف ایران کی تاریخ بلکہ تاریخ جہان میں یاد کیا جاتا ہے اور یہ سب حضرت زینب سلام اللہ علیھا کے وجود مبارک کا نتیجہ ہے جنہوں نے اعتقادی اور اخلاقی اقدار کو عالم بشریت کے لئے بہترین نمونہ کے طور پیش کیا ہے اور آج بھی عالم اسلام میں خواتین اس مقدس ذات کی پیروی کرتے ہوے ایرانی خواتین کی طرح کسی بھی اسلامی انقلاب میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔