صدام کا ایران پر حملہ اور امام خمینی(رح) کا پہلا رد عمل

اکتیس شہریور 1359 شمسی کو کچھ اختلافات کی وجہ سے ایران اور عراق کی بارڈر پر حالات کافی خراب تھے اور اچانک عراق کی زمینی اور فضائی فوج نے ایران کی کچھ فوجی چوکیوں پر مسلحانہ حملہ کیا۔

ID: 55573 | Date: 2018/09/23

صدام کا ایران پر حملہ اور امام خمینی(رح) کا پہلا رد عمل


اکتیس شہریور 1359 شمسی کو کچھ اختلافات کی وجہ سے ایران اور عراق کی بارڈر پر حالات کافی خراب تھے اور اچانک عراق کی زمینی اور فضائی فوج نے ایران کی کچھ فوجی چوکیوں پر مسلحانہ حملہ کیا۔


جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابقاکتیس شہریور 1359 شمسی کو کچھ اختلافات کی وجہ سے ایران اور عراق کی بارڈر پر حالات کافی خراب تھے اور اچانک عراق کی زمینی اور فضائی فوج نے ایران کی کچھ فوجی چوکیوں پر مسلحانہ حملہ کیا صدام حسین کے اس حملہ کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد ٹیلی ویژن اور ریڈیو کے ذریعے امام خمینی(رح) کا ایک پیغام نشر کیا گیا جس میں امام (رہ) نے کہا  کچھ باتیں ابھی واضح کرنا ضروری ہیں سب سے پہلے یہ بات کہنا ضروری ہیکہ ایسا نہ سوچیں کہ ہماری قوم، ہماری حکومت اور ہماری فوج اس حملہ کا جواب دینے سے قاصر ہیں جب بھی ضرورت بڑھے گی میں اپنی قوم کو پیغام دوں گا اور صدام حسین اور اس کے حامیوں کے لئے یہ ثابت ہو جاے گا کہ امریکا  کی ان حرکتوں کو ہم اہمیت نہیں دیتے امام (رہ) نے فرمایا ہم ہمیشہ اس بات کی کوشش کرتے ہیں کہ ان حملوں کا ایسے جواب دیا جاے جس سے عراقی عوام کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔


اسلامی جمہوری ایران کے رہبر نے اپنے اس پیغام میں ایرانی قوم کی مصمم ارادے کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا اگر عراق نے دوبارہ اس طرح کی حرکت کی اور اپنی حدود سے نکل کر ہماری زمین پر آنے کی کوشش کی تو میں اپنی قوم کو دفاع کا حکم دوں گا لیکن اس وقت بھی عراقی عوام کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ان کے ساتھ ہماری کوئی دشمنی نہیں ہے بلکہ یہ صدام حسین ہے جس نے امریکا کے اشاروں پر ہماری خاک میں داخل ہونی کی کوشش کی ہے اگر ہم اس کو مہنہ توڑ جواب دیں گے تو ہمارے بھائی عراقیوں سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔


رہبر انقلاب اسلامی صدام حسین کی حماقت کو بیان کرتے ہوے فرماتے ہیں میں نے پہلے دن سے یہ کہا تھا کہ صدام حسین احمق ہے اس کی عقل صحیح کام نہیں کر رہی ہے لہذا وہ احمقانہ کاروائیاں انجام دے کر اپنے آ پ کو ہلاک کر رہا ہے۔


امام خمینی(رح) اس پیغام کے آخر میں عراقی عوام کو ایرانی قوم کی پیروی کرتے ہوے صدام حسین کے خلاف تحریک چلانے کی دعوت دیتے ہوے فرماتے ہیں یہ اسلام کا بہت بڑا دشمن ہے اس کے خلاف تحریک چلائیں اور اپنی تقدیر خود لکھیں۔


امام (رہ) فرماتے ہیں عراق کی مظلوم عوام کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ جو رویہ رضا شاہ نے ایران کی عوام کے ساتھ اپنایا ہوا تھا یہ ظالم بھی عراق کے ساتھ ویسا ہی سلوک کر رہا ہے ہم نے رضا شاہ کو ملک سے نکال دیا آپ اس ظالم شخص کو اپنی سرزمین سے نکال دیں جب تک آپ اس کا مقابلہ نہیں کریں گے اس کے خلاف تحریک نہیں چلائیں گے یہ اسی طرح اسلام کو ختم کرنے کی کوشش کرتا رہے گا امام خمینی (رح) فرماتے ہیں صدام حسین ان کاروائیوں سے اسلامی ممالک میں امریکا کا راستہ کھول رہا ہے اور ہمارا جرم صرف اتنا ہیکہ ہم امریکا کے مخالف ہیں امام (رہ) اپنے اس پیغام میں فرماتے ہیں ایران کو صدام حسین سے کوئی خطرہ نہیں ہے بلکہ صدام حسین عراق کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے۔