مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے والے صرف مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں

ID: 53867 | Date: 2018/05/31

مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے والے صرف مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں


یہ جو اس طرح کی کوششوں میں مصروف ہیں جان لیں اگر اپنی تمام تر قوتوں کو یکجا اکھٹا کر لیں تب بھی اس ملت کے درمیان جس کا واحد شعار اللہ اکبر ہو جس کی فریاد ایک ہو اس کے درمیان تفرقہ اور اختلاف نہیں ایجاد کر سکتے۔ یہ ان کی بیہودہ کوششیں ہیں۔ مسلمان آپس میں بھائی ہیں اور وہ آپس میں تفرقہ کے خواہ ہاں نہیں ہیں غلط تبلیغات اور بعض مفسد عناصر ہیں جنہوں نے اس مسئلہ کو ہوا دی ہے جو یہ کہتے ہیں کہ شیعہ ایک طرف ہیں اور سنی ایک طرف۔ در حقیقت اس مسئلہ کا تعلق جہالت اور ان تبلیغات سے ہے جو اغیار نے انجام دی ہیں چنانچہ یہ لوگ خود شیعوں کے درمیان بھی مختلف اشخاص کے درمیان فتنہ اور فساد کرواتے ہیں اور خود سنی بھائیوں کے درمیان بھی آپس میں ایک گروہ کو دوسرے گروہ کے مقابلے میں کھڑا کر دیتے ہیں لیکن اب وہ دن آگیا ہے جہاں مسلمانوں کے تمام گروہ شیطانی طاقتوں کے مقابلہ میں آچکے ہیں وہ شیطانی طاقتیں جو اسلام کی بنیادوں کو نابود کر دینا چاہتی ہیں ان قدرتوں کو یہ سمجھ میں آگیا ہے کہ جو چیز ان کے لیے خطرہ ہے وہ ہے اسلام۔ جو چیز ان کے خوف کا باعث ہے وہ اسلامی ملتوں کا اتحاد ہے۔ آج وہ دن آگیا ہے کہ تمام مسلمان، تمام اسلامی ممالک اکھٹا ہو جائیں آج وہ دن نہیں ہے کہ ہر گروہ اپنی جگہ پر کھڑا ہو اور اپنی انانیت کا مظاہرہ کرے بلکہ آج وہ دن ہے کہ جہاں سب لوگ اسلام اور قرآن کے دستور کے مطابق متحد ہو جائیں جنگ، جدال اور نزاع سے پرہیز کریں۔ ہر طرح کی جنگ و جدال قرآن کے دستور کے مطابق ممنوع ہے اس لیے کہ یہ تنازعات ملتوں کے اندر سستی اور کاہلی پیدا کرتے ہیں اور انسانی رنگ و بو کو ان کے درمیان سے مٹا دیتے ہیں۔


امام (رہ) فرماتے ہیں جو لوگ اس کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ مسلمانوں کے درمیان اختلاف ایجاد کریں اور وہ  معاذ اللہ اسلام اور مسلمانی کا دعویٰ  بھی کرتے ہیں ایسے لوگ صرف مسلمان ہونے کادعویٰ کر سکتے ہیں  بلکہ اسلام کے رنگ و بو کی خشبو  بھی ان کے مشام تک نہیں پہنچی اور نہ ہی ایسے افراد اسلام پر ایمان لاے ہیں ۔ البتہ وہ لوگ جو اسلام پر ایمان لائے ہیں اور قرآن اور اس کے مطالب کو قبول کرتے ہیں تو واضح رہے کہ قرآن ہی فرماتا ہے کہ المومنون اخوۃ ، مومن آپس میں بھائی ہیں۔ لہذا جو چیزمسلمانوں کے متحد کرتی ہے اسے انھیں انجام دینا چاہیے اور جس چیز سے مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیدا ہوتا ہے اس سے انھیں دری اختیار کرنی چاہیے ۔ امام (رہ) تمام مسلمانوں کو مخاطب کر کے فرماتے ہیں بھائیو متوجہ رہیں اور اسلام کے دشمنوں کی ان باتوں سے  متاثر نہ ہوں اس لیے کہ یہ چاہتے ہیں کہ اس طرح آپ کی برادری میں رخنہ اندازیکر کے آپ کے درمیان اختلاف ڈالیں، یہ بات یاد رہے کے آپ کے درمیان اس جدائی کا نتیجہ آپ سب پر اغیار کی حکومت اور سلطنت ہے۔گذشتہ دور سے اب تک ہم سب پر بہت ظلم ہوے ہیں  ہم سب کو بہت آزار و اذیتیں دیں ہیں لہذا ضروری ہےکہ بیدار ہو جائیں خصوصا کردستان شہر کے بہنو اور بھائیو اور علماء حضرات متوجہ رہیں اپنی مساجد میں نماز جمعہ میں اپنی جماعتوں میں اپنے علاقے کے لوگوں کو بیدار کریں تاکہ غیروں سے فریب نہ کھائیں یہ اختلاف ڈالنا چاہتے ہیں جب کہ ان کا اصلی ہدف  یہ اختلاف ڈالنے کے بعد ہمیں اپنی پہلی حالت میں واپس لانا جانا ہے یہ ہمارے اوپر غیروں کی حکومت تھونپنا چاہتے ہیں لہذا ہم سب کی ہوشیاری بہت ضروری ہے۔