آیت اللہ خامنہ ای

ایرانی نوجوان دشمنوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں

جب ایران میں انقلاب کامیاب ہوا تو اس کے عظیم اثرات سے عالمی طاقتیں ڈرنے لگیں

ID: 52574 | Date: 2018/03/13

ایرانی سپریم لیڈر نے فرمایا ہے کہ ملک دشمن عناصر کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے آج کی ایرانی نوجوان نسل پہلی نسل سے زیادہ تیار اور طاقتور ہے۔


ان خیالات کا اظہار قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی 'سید علی خامنہ ای' نے ہفتہ کے روز تہران میں راہیان نور مذہبی پروگرام میں شریک تہران اور البرز کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے ایرانی نوجوانوں کی بڑی تعداد کے ساتھ ایک ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔


سپریم لیڈر نے فرمایا کہ ایران پر آٹھ سالہ جنگ مسلط کرنے کی وجہ اسلامی انقلاب کے اثرات سے عالمی قوتوں کا ڈر تھا۔ اس موقع پر انہوں نے فرمایا کہ عالمی طاقتوں نے ایران میں کامیاب ہونے والے اسلامی انقلاب سے خوف کا شکار ہوئیں جس کی وجہ سے وہ عراق میں جارحیت کا رویہ اپنانے والے صدام کی پشت پناہی کرتے ہوئے ایران پر جنگ مسلط کردی تھی۔


انہوں نے مزید فرمایا کہ جب ایران میں انقلاب کامیاب ہوا تو اس کے عظیم اثرات سے عالمی طاقتیں ڈرنے لگیں۔


آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ عالمی قوتوں نے جب یہ دیکھا کہ دنیا کی مختلف اقوام کی جانب سے ایران میں اسلامی انقلاب کو پذیرائی ملی بالخصوص ان ممالک کے سربراہ جو امریکہ سے وابستہ تھے، بھی انقلاب کی تعریف کرتے رہے تب وہ انقلاب کے مکمل خاتمے کے لئے کمر کس لی۔


انہوں نے فرمایا کہ عالمی طاقتوں کو اس بات کا علم ہوگیا تھا کہ عراق میں صدام ہی ایک موثر شخص ہے جو اپنے تکبر اور جبر کی وجہ سے جارحیت اور دراندازی کے لئے بہترین آپرشن ہوگا۔


سپریم لیڈر نے مزید فرمایا کہ ایران میں انقلاب کے دوران صدام عراق کا صدر نہیں تھا بلکہ عالمی طاقتوں نے ایک خصوصی منصوبہ بندی کے تحت عراق کے اس وقت صدر حسن البکر کی حکومت کو گرایا اور صدام کو اپر لایا جس کے بعد ایران پر جارحیت کرنے کے ئے صدام کی پشت پناہی بھی کی گئی۔


انہوں نے مزید فرمایا کہ آٹھ سالہ جنگ سے متعلق دفاع مقدس ایران اور انقلاب کی تاریخ سے نا مٹنے والا روشن صفحہ ہے۔ وطن عزیز ایران کی آج سلامتی اور عزت آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ میں جوانوں اور نوجوانوں کی قربانیوں کی مرہون منت ہے۔


قائد انقلاب نے فرمایا کہ ایران کے خلاف جنگ مسلط کرنے کے لئے عالمی طاقتوں بشمول امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور سویت یونین نے صدام کی بھرپور حمایت کی۔ فرانس نے صدام کو اس زمانے کے جدیدترین جنگی طیارے فراہم کئے جبکہ جرمنی نے باضابطہ اور کھولم کھلا صدام کو کیمیائی ہتھیار دے دیا۔


انہوں نے فرمایا کہ آٹھ سالہ جنگ میں دنیاکی تمام قوتوں نے صدام کی پشت پناہی کی مگر ایرانی قوم کے پاس صرف ایک طاقت تھی اور وہ بانی عظیم انقلاب حضرت امام خمینی (رح) کی رہنمائی اور دلیرانہ قیادت تھی۔ ایرانی قوم اور بانی انقلاب نے دنیا کی شیطانی طاقتوں کی سازش کو ناکام بنادیا اور آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ میں ایران کو کامیاب کیا۔