تہران او آئی سی اجلاس میں مسلم ممالک کے اسپیکروں کا خطاب

ایاز صادق: بیت المقدس فلسطین کا ابدی دارالحکومہ ہے اور اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے۔

ID: 51463 | Date: 2018/01/16

ایاز صادق: بیت المقدس فلسطین کا ابدی دارالحکومہ ہے اور اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے۔


اسلامی جمہوریہ پاکستان سے سردار ایاز صادق نے اسلامی ملکوں کے پارلیمانی اسپیکروں کے ۱۳ویں اجلاس میں کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے بڑی طاقتیں اسلامی ملکوں کے ذخائر لوٹ رہی ہیں اس لئے اغیار کا مقابلہ کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے۔


پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر نے مزید کہا: بیت المقدس فلسطین کا ابدی دارالحکومہ ہے اور اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے؛ بیت المقدس کو صیہونی دارالحکومہ قرار دینے کا فیصلہ سوچا سمجھا فیصلہ ہے جس کا مقصد عالم اسلام کو کمزور کرنا ہے۔


انہوں نے افریقی عوام کی شان میں ڈونلڈ ٹرمپ کے توہین آمیز بیان کی بھی مذمت کی اور کہا کہ اجلاس کے اختتامی بیان میں ٹرمپ کے اس بیان کی مذمت میں ایک شق شامل کئے جانے کی ضرورت ہے۔


... 


نبیہ بری، لبنان پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اس اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی دھمکیوں اور خطرات کا جواب دینے کےلئے اسلامی ملکوں کو واشنگٹن میں اپنے سفارتخانے بند کر دینے چاہئیں اور اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کےخلاف اسلامی ملکوں کو اٹھ کھڑا ہونا چـاہئے۔



انڈونیشیا کے اسپیکر نے بعض ملکوں منجملہ میانمار میں مسلمانوں کی حالت زار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایک مہینے میں میانمار میں چھے ہزار سے زائد مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔


فضلی زون نے مزید کہا کہ میانمار میں مسلمانوں کا انتہائی سفاکانہ طریقے سے قتل عام کیا گیا اور خواتین کی عصمت دری کی گئی۔ انہوں نے اسلامی ملکوں کے درمیان اتحاد پر زور دیا اور کہا کہ پائیدار امن و صلح، اسلامی ملکوں کی مشترکہ کامیابی ہے۔


 ...


عمان کی پارلیمنٹ کے اسپیر خالد ہلال ناصر  المعولی نے بھی اجلاس میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کئے جانے سے فلسطین میں امن کا عمل پوری طرح ختم ہو جائےگا، کہا: یہ فیصلہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب فلسطین کی اسلامی حکومت تشکیل پانی چاہئے تھی۔


 


عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر سلیم الجبوری نے بھی اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ بیت المقدس عالم اسلام کا اہم ترین معاملہ ہے۔


انہوں نے کہا کہ فلسطین کے خلاف ٹرمپ کے حالیہ فیصلے کا مقابلہ کرنے کےلئے ٹھوس اقدام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ فلسطینیوں کے پامال شدہ حقوق کی بازیابی ہو سکے۔


 ...


قطر پارلیمنٹ کے اسپیکر احمد بن عبداللہ بن زید آل محمود نے بھی او آئی سی کے رکن ملکوں کے پارلیمانی سربراہی اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کی استقامت اور جد وجہد کی حمایت کی جانی چاہئے اور سبھی ملکوں کو مسئلہ فلسطین میں متحد ہونا چاہئے۔



ترکی پارلیمنٹ اسپیکر اسماعیل قہرمان نے فلسطین کے بارے میں قرارداد کو سلامتی کونسل میں امریکا کے ذریعے ویٹو کردیئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس بات سے یہ ثابت ہو گیا کہ اقوام متحدہ عالمی مسائل کو حل نہیں کرسکتی؛ بنابرایں، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے ڈھانچے میں تبدیلی ناگزیر ہے۔