رہبر انقلاب، صدر روحانی اور سید حسن نصراللہ کی جنرل قاسم سلیمانی کو مبارکباد

البوکمال کی آزادی کے ساتھ ہی داعش کی نام نہاد حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا

ID: 50401 | Date: 2017/11/22

البوکمال کی آزادی کے ساتھ ہی داعش کی نام نہاد حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا


رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے سپاہ قدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی طرف سے سعودی حکام سے منسلک وہابی دہشتگرد تنظیم داعش کے عراق اور شام میں خاتمہ پر مبنی خط کے جواب میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: میں اس عظیم کامیابی پر آپ کو دل کی گہرائی سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور اس کے ساتھ ہی دشمن کے مکر و فریب کے بارے میں ہوشیار رہنے کی تاکید کرتا ہوں۔


ابنا کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی نے جنرل قاسم سلیمانی کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی نے آپ کی اور آپ کے ساتھیوں کی مختلف سطحوں پر مجاہدانہ، فداکارانہ اور مخلصانہ کوششوں کو مثمر ثمر قراردیا اور آپ کے ہاتھوں داعش کے شجرہ خبیثہ کو نیست و نابود کیا جسے عالمی طاغوتی طاقتوں نے عراق اور شام میں کاشت کیا تھا۔ آپ اور آپ جیسے صالح اور نیک افراد نے عراق اور شام سے داعش کے شجرہ خبیثہ کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دیا۔


 


اس موقع پر ایرانی صدر مملکت شیخ حسن روحانی نے داعش دہشتگردوں کی مکمل شکست اور انکے خاتمے پر رہبر معظم حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای، پاسداران انقلاب کے قدس فورس بالخصوص جنرل قاسم سلیمانی اور دوسرے سفارتکاروں کو مبارکباد دی۔


انہوں نے اس بات پر زور ديا كہ داعش دہشتگرد گروپ ناجائز صہيوني رياست، مغربي طاقتيں اور كچھ رجعت پسند ممالک كی جانب سے حمايت كے ساتھ بہت ہی جرائم ميں ملوث تھے۔


انہوں نے مزيد كہا كہ شام سے داعش كا خاتمہ ايرانی اور علاقائی قوم كےلئے ايک خوش خبری ہے جو اس كاميابی كی اصلی وجہ شامی، عراقی اور لبنانی عوام اور فوج كی قابل قدر كوششيں ہيں۔


 


اسی کے ساتھ، سید حسن نصر اللہ نے عراق کے شہر راوہ میں داعش کی شکست کو اس دہشتگرد تکفیری ٹولے کا مکمل زوال قرار دیا اور کہا کہ البوکمال شہر کی آزادی داعش کی منہ بولی حکومت کا زوال ہے۔


سید حسن نصر اللہ نے کہا: البوکمال شہر کی آزادی شام میں قومی وحدت کو تقویت پہنچاتی ہے اور تقسیم کے منصوبے کو ناکام بنائے گی۔ البوکمال کی آزادی کے ساتھ ہی داعش کی نام نہاد حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا لیکن میں کہتا ہوں کہ یہ داعش کی انتہا نہیں ہے بلکہ اب یہ دہشت گرد دوسری شکلوں میں سرگرم ہونگے۔  
انھوں نے کہا: علاقے کے تمام زعماء اور اقوام کو اپنے آپ سے پوچھ لینا چاہئے کہ داعش کو کون معرض وجود میں لایا اور کون اس کے خلاف لڑا اور کس نے اس پر فتح حاصل کی۔


امریکہ کی پوری کوشش تھی کہ البوکمال میں داعش آخر تک ڈٹ جائے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ داعش کی حمایت میں کس حد تک آگے بڑھ سکتا ہے۔


سید حسن نصر اللہ نے سپاہ پاسداران قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کا شکریہ ادا کیا اور کہا: جنرل سلیمانی البوکمال کے معرکے میں فرنٹ لائن کے مورچوں میں حاضر تھے اور ان جنگ کے تمام جزئیات کی نگرانی کررہے تھے۔


انھوں نے کہا: ایران، عراق، شام اور لبنان کے ساتھ مل کر داعش کے خلاف لڑا۔ میں رہبر معظم امام خامنہ ای، ایرانی قوم اور جنرل سلیمانی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جن کا نام تاریخ میں محفوظ رہے گا۔


انھوں نے تمام شامی مجاہدین اور عراقی مجاہد تنظیموں، فاطمیون ڈویژن اور زینبیون ڈویژن اور سپاہ پاسداران نیز حزب اللہ کے مجاہدین کا شکریہ ادا کیا۔


سید حسن نصراللہ نے اتوار کو قاہرہ میں منعقدہ عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس اور اس کے اختتامی اعلامیئے میں حزب اللہ کو دہشتگرد تنظیم قرار دیئے جانے اور اس کی طرف سے یمن کےلئے میزائل بھجوائے جانے کے الزام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا الزام نیا نہیں ہے اور ان کے سابقہ اجلاسوں میں بھی اس طرح کے الزامات سامنے آئے ہیں جو افسوسناک ہیں اور ایسے وقت میں کہ ہم البوکمال میں داعش کی شکست کا اعلان کررہے ہیں عرب لیگ کے وزرائے خارجہ حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے رہے ہیں!!!