امام خمینی کی نظر میں "اسلامی یونیورسل حکومت" کے مباحث کے تناظر میں:

نظام ولایت کے یونیورسل ماڈل کی وضاحت

امام خمینی کی نگاہ میں تقابل « اسلام اور کفر » کی حدود سے وسیع تر ہو کر "حقیقی اسلام اور امریکی اسلام" تک پھیل جاتا ہے!

ID: 46728 | Date: 2017/02/27

امام خمینی کی نگاہ میں تقابل « اسلام اور کفر » کی حدود سے وسیع تر ہو کر "حقیقی اسلام اور امریکی اسلام" تک پھیل جاتا ہے!


فارس نیوز ایجنسی رپورٹ کے مطابق، حضرت امام خمینی علیہ الرحمہ کے توسط سے بیان کردہ «اسلامی یونیورسل حکومت» کے نظرئے کے تحت عالمی سطح پر بنیادی تنازعہ مختلف ملکوں کے مفادات اور مقاصد میں تصادم کی بناپر نہیں بلکہ حقیقت میں عالمی استکبار اور دنیا کے مستضعفین (کمزور قومیں) کے درمیان محاذ آرائی ہے اور اس منازعے کے واقعی فریق مستکبرین اور مستضعفین عالم ہیں۔


اسی بحث کے تناظر میں امام خمینی کی نگاہ میں تقابل کا دائرہ روایتی طور پر قائم «اسلام اور کفر» کی حدود سے وسیع تر ہو کر "حقیقی اسلام اور امریکی اسلام" تک پھیل جاتا ہے۔



اسی بحث کے نتیجے میں اس بات کی ضرورت پیش آتی ہےکہ مستضعفین جہاں - جس میں مسلمان اور غیر مسلمان دونوں شامل ہیں ۔ آپس میں اتحاد قائم کرکے عالمی استکبار - جن میں غیر مسلم کے علاوہ بعض اسلامی ممالک کے رجعت پسند رہنما بھی شامل ہیں - کے مقابلے، محاذ آرائی کریں۔


اس مضمون میں یہ کوشش کی جا رہی ہےکہ "ولایت پر مشتمل یونیورسل نظام" کس طرح مسلم اور غیر مسلم تمام کمیونٹیز کےلئے رول ماڈل قرار پاسکتا ہے؟


اسی لئے کوشش کی گئی ہےکہ "عالمی نظام پر مشتمل اسلامی حکومت" سے متعلق مباحث کے ذیل میں اس نظام کی خصوصیات کو حضرت امام خمینی کے فرامین سے استنباط کرتے ہوئے پیش کیا جائے۔


تحقیق کے نتیجے میں حاصل ہونے والی ابحاث سے یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچتی ہےکہ «حقیقی ولایت» پر مشتمل "نظامِ حکومت" انسانی حیات کے تمام شعبوں کےلئے نمونہ اور ماڈل قرار پاسکتا ہے۔ اگرچہ "امام معصوم علیه‌السلام کی ولایت"، "ولایت‌فقیه" اور "عادل حکمراں کی ولایت" کی حکمرانی، فقط اسی معاشرے میں نافذ اور لاگو ہوسکتی ہے جو "اسلامی تصور کائنات" کے اصولوں پر استوار ہو۔


مصنفین: سید مجتبی امامی، مسعود بخشی


حوالہ: تفصیل کےلئے مراجعہ کریں: "پژوهشنامه انقلاب اسلامی" ج5، شمارہ15، 2016