حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے ایام عزا "ایام فاطمیہ" شیعوں کی سند کی بنیاد پر منائی جاتی ہے؟ اور اس ایام کے شروع ہونے کا معیار کیا ہے؟

ID: 46680 | Date: 2017/02/20

حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے ایام عزا "ایام فاطمیہ" شیعوں کی سند کی بنیاد پر منائی جاتی ہے؟


اور اس ایام کے شروع ہونے کا معیار کیا ہے؟


جواب: حضرت زہراء علیہا السلام کی شہادت کی تاریخ کے متعلق دو روایتیں ہیں:


ایک روایت یہ ہےکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ کی رحلت کے ۷۵ دن بعد آپ (س) کی شہادت ہوئی، اس روایت کی بنیاد پر آپ کی شہادت کی تاریخ ۱۳ جمادی الاول ہے؛


دوسری روایت کے مطابق، رسول خدا (ص) کی رحلت کے ۹۵ دن بعد آپ (س) کی شہادت واقع ہوئی، اس روایت کی بنیاد پر آپ کی شہادت کی تاریخ ۳ جمادی الثانی ہے اور ان پورے ایام کو "ایام فاطمیہ" کہا جاتا ہے۔




سوال: ایام فاطمیہ کے ایام میں عقد اور شادی (رخصتی) کی رسومات وغیرہ کو انجام دینا کیسا ہے؟


جواب: جمادی الاول کے تین روز ۱۳، ۱۴ اور ۱۵، جمادی الثانی کے تین روز ۳، ۴ اور ۵ "ایام فاطمیہ" سے مخصوص ہیں؛ لیکن ان دونوں تاریخوں کے درمیان عقد اور شادی (رخصتی) کی رسومات کو (شرعی موازین کی رعایت کرتے ہوئے) انجام دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔





سوال: ہم لوگ حضرت فاطمہ زہراء علیہا السلام کو سیدة النساء العالمین کیوں کہتے ہیں؟



جواب: یہ تعبیر بعض روایات میں بیان ہوئی ہے اور حقیقت میں سورہ "ھل اتی" اور سورہ "الکوثر" آپ ہی کی شان میں نازل ہوئی ہے، اسی طرح آیہ تطہیر اور آیہ مباہلہ بھی آپ ہی کی شان میں نازل ہوئی ہے؛ اس بنا پر سیدۃ النساء العالمین سے سیدہ کونین زہرائے مرضیہ، ام ابیہا سلام اللہ علیہا و علی المصطفی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ کو مخاطب قرار دینا بدیہی امر ہے۔