دنیائے اسلام کی مشکلات کےلئے کیا راہ حل ہے؟

ID: 46153 | Date: 2016/12/20

رسول اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ کے وجود اقدس کی اہمیت اتنی زیادہ ہےکہ اللہ رب العزت نے قرآن پاک میں بشریت کو اس عظیم نعمت کی عطا پر احسان جتایا ہے۔


رحمت للعالمین اللہ کا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ کی تعلیمات تمام بنی نوع انسان کےلئے واحد راہ نجات ہے لیکن انسانیت کے دشمن، ان با سعادت الہی تعلیمات کے مخالف ہیں اور اسی وجہ سے اللہ تعالی نے قرآن مجید میں ہم سب کو حکم دیتا ہےکہ " وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ اور رسول جو تمہیں دے دیں وہ لے لو اور جس سے روک دیں اس سے رک جاؤ اور اللہ کا خوف کرو، اللہ یقینا شدید عذاب دینے والا ہے" اور اس طرح ان کی پیروی ہم سب پر فرض واجب ہے اور دوسری طرف کفار و مشرکین کی سازشوں سے اجتناب کرتے ہوئے ان سے جہاد فی سبیل اللہ کرنا اور ان سے سختی سے پیش آنا بھی آیات قرآنی کی تاکید ہے " مُّحَمَّدٌ رَّسُولُ اللَّهِ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاء عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاء بَيْنَهُمْ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ) اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کفار پر سخت گیر اور آپس میں مہربان ہیں "۔ لیکن آج خطے میں " وحدۃ المسلمین کے ارادہ " اور ارادہ فرقہ واریت " کے درمیان صف آرائی ہے تو اس نازک صورت حال میں قرآن پاک اور رسول اعظم(ص) کی الہی تعلیمات پر تکیہ کرنا، وحدت بخش معالجے کے عنوان سے دنیائے اسلام کی تمام تر مشکلات کےلئے واحد راہ حل ہے۔


امت مسلمہ، خاص طور پر علمائے اسلام، مبلغین دین حنیف اور جوانوں کو چاہئے کے وہ مطالعے کے ذریعے بالخصوص ختمی مرتبت(ص) کی الہی تعلیمات کی شناخت کے ذریعے اس حیات پرور مجموعہ سے استفادہ کریں اور استعمار و استکبار کی جانب سے مسلمانوں کے درمیان فرقہ واریت کو فروغ دینے اور انہیں کمزور کرنے کی کوششوں کو ناکام بنا لیں۔


آج عالم اسلام رنج و الم کا شکار ہے لہذا " اسلام کے مشترکات کے سائے میں نظریاتی اختلافات کو طاق نسیان پر چھوڑ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ یقینا اسلامی ممالک کے مابین اختلافات ان کی عظمت اور پیشرفت کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ دنیائے اسلام کی نجات کا واحد راہ، بھائی چارگی اور اتحاد و یکجہتی میں مضمر ہے۔


والسلام علی من اتبع الھدی