ولایت کیوں اسلام کی برترین بنیاد ہے؟

امام خمینی(ره) کے نزدیک سیاست، ولایت اور حکومت کا ظلم کے خلاف صف آرا ہونے اور عدالت کی برقراری کے درمیان گہرا تعلّق پایا جاتا ہے

ID: 45582 | Date: 2016/10/30

ولایت تمام عبادتوں  خصوصاً جہاد فی سبیل اﷲ اور ظلم کے مقابلے اور عدالت کی برقراری کی کلید ہے، جیسا کہ حضرت امام محمد باقر(ع)  نے ان میں  سے سب سے برتر کے سلسلے میں  زرارہ کے جواب میں  فرمایا: {الولایۃ أفضل لانہا مفتاحھن والوالي ھو الدلیل علیہن}(۔ اصول کافی، ج ۳، ص ۳۰، حدیث ۵) ولایت افضل وبرتر ہے کیونکہ وہ ان کی چابی ہے اور والی ان کو انجام دینے کے سلسلے میں  لوگوں  کا راہنما ہے۔


امام امت(ره)  نے اس نظرئے کو صیقل دے کر مقلد اور مرجع کے تعلّق کو امت اور امام کے تعلّق میں  بدل دیا۔ کتاب البیع، مکاسب اور ولایت فقیہ کی کتابوں  اور صحیفہ امام میں  مندرج حضرت امام خمینی  (ره) کے بیانات اور ارشادات ولایت کو حیات نو عطا کرنے والی امام خمینی  (ره) کی کوششوں  کے غماز ہیں۔ مثلاً، آپ اپنے سیاسی الٰہی وصیت نامے میں  اسلامی حکومت کے حوالے سے فرماتے ہیں : ’’اسلام اور اسلامی حکومت ایک خداداد نعمت ہے جس کے ذیعے مسلمان دنیا اور آخرت میں  سعادت کے عظیم ترین رتبے سے ہمکنار ہوسکتے ہیں ۔ اسلامی حکومت ظلم وستم، لوٹ مار اور فساد وجارحیت کا خاتمہ کرنے اور انسانوں  کو ان کے مطلوبہ کمال سے ہمکنار کرنے کی بھرپور قدرت رکھتی ہے۔۔۔‘‘( وصیت نامہ، ص ۱۴، بند ۲)


دین کو سیاست سے الگ نہ کرنا، دونوں کو ایک جاننا، مکمل اسلام کو سیاست جاننا، سیاست مدن کا سرچشمہ اسلام کو قرار دینا، دین اسلام کو سیاسی دین قرار دینا اور اسلام کی ہر شئے حتی کہ عبادات کو سیاست گرداننا ان امور میں  سے ہے جن کی آپ نے تاکید فرمائی ہے۔ آپ فرماتے ہیں :


’’خدا کی قسم سارا اسلام سیاست ہے، سیاست مدن کا سرچشمہ اسلام ہے، دین اسلام ایک سیاسی دین ہے اور اس کی ہر شئے حتی کہ اس کی عبادت تک سیاسی ہے۔۔۔‘‘۔( کلمات قصار ، ص ۲۹ و ۳۰)


حضرت امام خمینی(ره)  کے نزدیک سیاست، ولایت اور حکومت کا ظلم کے خلاف صف آرا ہونے اور عدالت کی برقراری کے درمیان گہرا تعلّق پایا جاتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ حکومت وسیاست کا بلندترین مقصد معاشرے میں  مکمل طورپر عدالت کی برقراری ہی ہے اور حکومت وولایت کا سب سے بڑا فرض ظلم وستم کی روک تھام اور عدالت کا قیام ہے، کیونکہ حکومت ظلم اور ناانصافی کے ساتھ قائم نہیں  رہ سکتی اور ظلم وستم اور ناانصافی کا اسلامی حکومت کے ساتھ کوئی جوڑ نہیں ۔ ظلم روا رکھنے والی اور عدالت سے کام نہ لینے والی کسی حکومت کو اسلامی قرار نہیں  دیا جاسکتا۔


امام امت  (ره) اپنی وصیت میں  رقمطراز ہیں : ’’پیغمبر اکرم(ص)  نے دنیا بھر کی دیگر حکومتوں  کی طرح ایک حکومت تشکیل دی لیکن آپ  (ص) کا مقصد معاشرتی عدالت کا پھیلاؤ تھا۔۔۔‘‘( وصیت نامہ، ص ۱۸ )