ڈاکٹر علائی اور ڈاکٹر اللہ کرم کے درمیان مناظرے میں:

زہریلے جام کا راز

امام خمینی کی جانب سے زہریلے جام کی تعبیر کس حقیقت پر مشتمل ہے؟

ID: 44677 | Date: 2016/07/17

اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 598 کے تحت ایران کی جانب سے جنگ بندی پر رضامندی کی برسی کے موقع پر 17 جولائی بروز اتوار شام 5:30 کو انجمن سوچ اور قلم کی ایسوسی ایشن نے خانہ اندیشمندان کے تعاون سے استاد نجات اللہی روڈ پر " زہریلے جام کا راز " کے عنوان سے نشست کا اہتمام کیا ہے۔


جماران کے مطابق، دفاع مقدس کے سینئر کمانڈر حسین علائی اور سابق سپاہی ڈاکٹر حسین اللہ کرم کے درمیان مناظرہ ہوگا۔


/۔ 10 جولائی 1987 کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے قرارداد نمبر 598 کے  منظور کئے جانے سے لیکر 18 جولائی  1988 کو ایران کی جانب سے اس قرارداد پر رضامندی کے اظہار تک، محاذ جنگ کی صورتحال، جنگ کے آخری سال کے واقعات نیز ملک کی اقتصادی، سیاسی، سماجی اور نفسیاتی صورتحال کیا تھی؟ جس کی وجہ 14 جولائی 1988 کو اس سلسلے میں فوری اجلاس بلانے کی ضرورت پڑی؟


/۔ ان واقعات کے علاوہ اجلاس کے دوران جن نکات سے امام کو آگاہ کیا گیا، کس حد تک حقیقت پر مبنی تھے؟


امام خمینی کی جانب سے زہریلے جام کی تعبیر کس حقیقت پر مشتمل ہے؟


/۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر رضامندی سے متعلق امام پر اطرافیوں کا دباو اور قرارداد کے نفاذ کےلئے منصوبہ بندی یا مستقبل میں ملک کو آفات سے بچانے کےلئے عوامی مفاد کی بنیاد پر صلح و آشتی کےلئے مثبت کوششیں!؟


/۔ جنگ کی نوعیت اور اس کے زاویوں پر امام کی نگاہ، کس طرح کی تھی؟


خرم شہر کی آزادی کے ایک سال بعد جنگی تبلیغات پر مامور مسئولین کے ساتھ ملاقات کے دوران امام کی تاکیدات پرمبنی بیان: « خدا کبھی ہمیں ایسا دن نہ دکھائے کہ جس میں مزید ایک سال جنگ طول پکڑجائے  اور ہفتہ جنگ منانے کی نوبت آئے » کو " جنگ حکومت کی اولین اولین ترجیح" ، " ہم امریکہ کے مقابلے کےلیے پوری طرح تیار ہیں " ، " دنیا کی سازش  کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہےگی " جیسے بیانات کو آپس میں کس طرح جمع کیا جا سکتا ہے؟


 


ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ