کیا لیلۃ القدر متعدد ہیں؟ اور دن بھی شب قدر کا حصہ ہے؟

ID: 44415 | Date: 2016/06/20

قرآن مجید کی نص کے مطابق، شب قدر رمضان المبارک کے مہینہ میں ہے اور ایک شب سے زیاده بہی نہیں ہے، کیونکہ ارشاد باری تعالی ہے: " انا انزلناه فی لیلۃ القدر " ہم نے قرآن کو شب قدر میں نازل کیا ہے، نہ کہ شب ہائے قدر میں؛ لیکن کچھ وجوہات کے سبب، یہ شب ہمارے لئے معین نہیں ہوئی ہے اور کہا گیا ہےکہ ۱۹ یا ۲۱ یا ۲۳ کی شبوں میں سے ایک شب، شب قدر ہے اور ان تمام شبوں کے دوران شب بیداری کرنا تا کہ شب قدر کی فضیلت کا ادراک کرسکو۔ اگر روایتوں میں تین شب مشخص ہوئی ہیں تو صرف اس لئےکہ خدا کے بندوں کےلئے کام آسان کیا جائے۔


امام جواد علیہ السلام فرماتے ہیں: " علی علیہ السلام نے ابن عباس سے فرمایا:" شب قدر ہر سال ہے اور اس شب میں سال بہر کے امور نازل ہوتے ہیں"۔


ابو ذر غفاری (رض) نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے شب قدر کے بارے میں سوال کیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جواب میں فرمایا: یہ شب قیامت کے دن تک باقی ہے۔


اہل سنت مفسرین بہی اسی کے قائل ہیں کہ شب قدر بدستور باقی ہے۔


کیا روز قدر بہی شب قدر کے مانند شان و منزلت رکہتا ہے؟


اس کے جواب میں کہنا چاہئےکہ اگرچہ ولی اللہ علیہ السلام پر نزول ملائکہ جیسے واقعات شب قدر میں ہی انجام پاتے ہیں، لیکن قدر و فضیلت کے لحاظ سے روز قدر بہی شب قدر کے مانند ہے۔ 


مرحوم شیخ عباس قمی(رح) رمضان المبارک کی ۲۳ویں شب کے اعمال کے سلسلہ میں فرماتے ہیں: " اس شب کے دن کا بہی احترام کرنا چاہئے اور اس دن عبادت، تلاوت اور دعا میں گزارنا چاہئے، کیونکہ قابل اعتبار احادیث میں آیا ہےکہ روز قدر بہی فضیلت کے لحاظ سے شب قدر کے مانند ہے۔


http://shiastudies.net/