وراثت کی تقسیم میں میت کی اولاد مقدم ہے یا شوہر؟

سوال: کسی عورت کے وفات کے بعد اس کے لواحقین میں ایک بیٹا، دو بیٹیاں اور شوہر باقی رہ گئے ہوں تو اس کی وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟

ID: 43951 | Date: 2016/05/13

سوال: کسی عورت کے وفات کے بعد اس کے لواحقین میں ایک بیٹا، دو بیٹیاں اور شوہر باقی رہ گئے ہوں تو اس کی وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟


کیا وراثت کی تقسیم میں اس کی اولاد کو مقدم کیا جائےگا یا تو شوہر کو؟


جواب:


بسمه تعالی


سلام علیکم و رحمه الله


اگر کسی عورت کا انتقال ہوجائے اور اس کے ورثا اور پسماندگان میں شوہر کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں باقی رہ گئی ہوں تو عورت کی میراث میں سے سب سے پہلے شوہر کے 1/4  حصے کو ادا کرنے کے بعد باقی ماندہ میراث کو چار حصوں میں تقسیم کیا جاٰئےگا جس میں سے دو حصے بیٹے کو اور ایک ایک حصہ بیٹیوں کو دیا جائےگا۔


 


حوالہ: توضیح المسائل، ص446، م 2770


http://www.imam-khomeini.ir/fa