وجوہ شرعیہ

انتہائی احترام کے ساتھ اُن کی مدد اور پشت پناہی کریں

ID: 43291 | Date: 2016/02/23

محضر مبارک حضرت آیت اللہ العظمیٰ خمینی (دام جہادہ)


بعد از عرض التحیہ والسلام


رسالہ شریفہ توضیح المسائل میں  جہاد اور امر بالمعروف ونہی عن المنکر کے ابواب میں  حضرتعالی کے فتاویٰ کو مدنظر رکھتے ہوئے اور بہت سے مواقع پر سب لوگوں  کے عرفی اور شرعی فریضے کے بارے میں  جنابعالی کے بیانات کے مطابق، محضر مبارک سے استفتا کیا جاتا ہے کہ کیا وجوہ شرعیہ (خمس وزکات) سے سیاسی قیدیوں  کے گھرانوں  کے اخراجات کیلئے اُن کی مدد کی جاسکتی ہے یا نہیں ؟ اجازت کی صورت میں  مذکورہ وجوہ شرعیہ، کونسی قسم میں  سے ہوں  گی اور اس اجازے کی حدود کس حد تک ہیں ؟


والسلام علیکم  وعلی عباد اللہ الصالحین


 


امام  ؒ  اُمت کا فتویٰ


جو اشخاص اپنے الٰہی اور شرعی فریضے کے مطابق، اسلام اور اُس کے مقدس احکام کی حفاظت اور اسلامی ممالک کو اغیار (خذلھم اللہ تعالیٰ) کے تسلط سے بچانے کیلئے مقررہ شرائط کے ساتھ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرتے ہیں  اور اس فریضے کی انجام دہی کے دوران اُن کیلئے کوئی مشکل، مثلاً قیدوبند یا قتل وغیرہ پیش آجاتی ہے اور اُن کے گھرانے کو مدد اور سرپرستی کی ضرورت ہے تو ہر طبقے کے مومنین کا فریضہ ہے کہ انتہائی احترام کے ساتھ اُن کی مدد اور پشت پناہی کریں  اور اپنے ان غیرتمند بھائیوں  کے گھرانے کو سختی میں  تنہا نہ چھوڑیں ۔ ان کیلئے اس سلسلے میں  سہم امام  ؑ میں  سے ایک ثلث خرچ کرنے کی اجازت ہے۔