مکتبِ امام خمینی(رہ) کی ایک تجلی:

سعودی شاہ: اسرائیل کے خلاف ہتھیار استعمال نہیں کریں گے

ID: 42953 | Date: 2016/01/23

کیا مسلمانان عالم، آل سعود کی ذلت وخواری سے بھری ہوئی زندگی کے دوران سینکڑوں عالم دین اور مختلف مسلمان فرقوں سے ہزاروں مرد اور عورت کے قتل عام اور خانۂ خدا کے قتل عام کو بھولا سکتے ہیں؟


کیا مسلمان دیکھ نہیں رہے ہیں کہ آج دُنیا میں وہابیت کے مراکز فتنہ اور جاسوسی کے اڈوں میں تبدیل ہوچکے ہیں، جو ایک طرف سے اشرافیت والے اسلام، ابوسفیانی اسلام، گندے درباری ملاوں کے اسلام، مدارس اور یونیورسٹیوں کے بے شعور مقدس نماوں کے اسلام، ذلت اور خواری کے اسلام، زر و سیم کے اسلام، دھوکہ پرمبنی ساز باز اور غلامی والے اسلام، مظلوموں، ننگے پاؤں اور غریب عوام پر سرمایہ دارنہ اور سرمایہ داروں کی حاکمیت کے حامی اسلام اور ایک کلمہ میں ’’ آمریکایی اسلام‘‘ کی ترویج کرتے ہیں اور دوسری طرف سے اپنے خونخوار اور جہانخوار آقا اور سرور کے آستان پر سر جگاتے ہیں؟


مسلمان یہ درد کہاں لے جائیں کہ آل سعود اور ’’خادم الحرمین ‘‘ اسرائیل کو اطمینان دیتے ہیں کہ ہم اپنے ہتھیار آپ کے خلاف استعمال نہیں کریں گے! اور اپنی بات کی اثبات کےلئے ایران سے تعلقات ختم کرتے ہیں! حقیقت میں اسلامی ممالک کے سربراہاں کے روابط صہیونیستوں سے کس قدر گرم اور گہرا ہوسکتا ہےکہ اسلامی سربراہاں کی کانفرنس میں اسرائیل کے ساتھ ظاہری اور فیزیکی مقابلہ کا دستورِ عمل جلسات سے بالکل باہر کیا جاتا ہے! اگر ان کے پاس ایک جو اسلامی اور عربی غیرت اور حمیت ہوتی، ہرگز ایسا گندا سیاسی معاملہ اور خود فروشی اور وطن فروشی کےلئے تیار نہ ہوتے۔  


کیا یہ اقدام عالم اسلام کےلئے شرم نہیں؟


کیا یوں گناہ اور جرم دوسروں کےلئے تماشا نہیں بنا؟


کیا مسلمانوں میں کوئی نہیں جو کھڑا ہوجائے اور اس قدر ذلت و خواری کو برداشت نہ کرے؟




جہان اسلام از دیدگاہ امام خمینی، ص213