"امام خمینی(رح) کے افکار میں عوامی حقوق اور دینی حکومت" کا استقبالیہ اجلاس:

امام خمینی(رح) کی نگاہ میں حکام عوام کے خدمت گزار ہیں

امام فرماتے تھے: " عوام نے آپ لوگوں کو منتخب کیا ہے اگر عوام کا انتخاب نہ ہوتا تو تم یا تو جیل خانوں میں یا پھر جلاوطنی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوتے۔

ID: 42886 | Date: 2016/01/19

جماران کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین سید حسن خمینی نے "امام خمینی(رح) کے افکار میں عوامی حقوق اور دینی حکومت" کا استقبالیہ اجلاس میں کہا: اس موضوع کو دو زاویوں سے دیکھا جاسکتا ہے: پہلا زاویہ یہ ہے کہ دینی نظام پر مشتمل حکومت میں عوام کےلئے کون کونسے حقوق معین کئے گئے ہیں اور دوسرا زاویہ یہ ہے کہ مختلف حقوق کے درمیان تصادم کی صورت میں کس حق کو مقدم کیا جائےگا؟   


سید حسن خمینی نے فردی اور اجتماعی حقوق میں ٹکراو کی صورت میں اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا: جو لوگ حکومت میں شریک نہیں، ان کی نظر میں فردی حقوق کو مقدم کیا جائےگا کیوںکہ حکومتوں کی محدودیتوں سے مخالف فریق کو  آسانی سے سانس لینا کا موقع فراہم ہوتا ہے لیکن حکومتی امور میں شامل افراد بعض اجتماعی امور کی اہمیت کے پیش نظر انہیں فردی حقوق پر مقدم جانتے ہیں"


انہوں نے کہا: امام خمینی(رح) کے بیان کی روشنی میں حکام اس وقت ستایش کے قابل ہیں جب وہ عمومی حقوق کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے وظیفے پر عمل کریں لیکن جب عمومی اور خصوصی حقوق میں تزاحم پیش آ جاتا ہے تو کس کو مقدم کیا جائےگا؟ اس حوالے سے امام خمینی نے مصلحت کے عنصر کو دخیل جانا ہے اور اس کام کو «مجمع تشخیص مصلحت نظام» کونسل کے سپرد کیا ہے۔


سید حسن خمینی نے واضح کیا: امام خمینی کی زاویہ نگاہ میں حکام، عوام کے خدمت گزار ہیں، اسی تناظر میں امام خمینی(رح) ہمیشہ اور باربار اس بات کی یاد دہانی کیا کرتے تھے کہ طاغوتی حکومت نے عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالتے انہیں پامال کیا۔


انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد حکام اور مسئولین کو مخاطب کرتے ہوئے فرماتے تھے: " عوام نے آپ لوگوں کو منتخب کیا ہے اگر عوام کا انتخاب نہ ہوتا تو تم یا تو جیل خانوں میں یا پھر جلاوطنی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوتے۔


انہوں نے کہا: اب جبکہ حکام وظیفہ اہم اور مہم کی بنیاد پر امور کی انجام دہی کے سوا کچھ نہیں، ایسے میں ان کو اپنی تمام تر توجہ فردی اور اجتماعی دونوں حقوق پر مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جسے قانونی نظام حقوق میں تسلیم کیا گیا ہو۔


 


ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ