گورباچوف کے نام امام خمینی(رح) کے پیغام کا جائزہ(4 ):

گورباچوف ہکا بکا! حق کی جانب امام خمینی(رح) کی دعوت سے

اللہ تعالٰی پر عقیدہ، انسان کی روح سے مربوط ہے کوئی بھی حکومت اور ایجنسی اس میں مداخلت نہیں کرسکتی۔

ID: 42772 | Date: 2016/01/06

کئی سال پہلے روس کے چار بڑے پروفیسرز (پروفیسر ولادیمیر ایوانف، پروفیسر لوچسلا وموشکالو، پروفیسر لئونید اسکیارف اور پروفیسر سید یک دروژلفسکی) نے موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی(رح) کا ویزیڈ کیا اور گورباچوف کے نام امام خمینی(رح) کے تاریخی پیغام کی یاد میں مجلہ’’حضور‘‘ کے میں منعقدہ گول میز کی نشست میں شرکت کی۔ یہاں ہم اس نشست کا آخری حصہ آپ کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں:


حضور: جناب اسکیارف! حضرت امام خمینی(رح) اپنے پیغام کے ایک حصہ میں، اس جملہ کی طرف کہ "اللہ تعالٰی سے مقابلہ کرنا بیہودہ کوشش ہے"، اشارہ کرتے ہیں۔ آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟


پروفیسر اسکیارف: میں سمجھتا ہوں، دین و مذہب سے مقابلہ کرنے کی سابق سوویت یونین کی حکومت، کی پیش کش بالکل غلط تھا اور اس زد میں بہت سے انسان مارے گئے۔ انسان آزاد ہے اور انتخاب کا حق رکھتا ہے۔ اللہ تعالٰی پر عقیدہ، انسان کی روح سے مربوط ہے، کوئی بھی حکومت اور ایجنسی اس میں مداخلت نہیں کرسکتی۔


اب بھی ہم ایسی روشوں کے شاہد ہیں جس پر روشنفکر حضرات سخت تنقید کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر اعلی پائے کے عہدیدار چرج جاتے ہیں اور چرج کے مراسم میں شرکت کرتے ہیں لیکن ہم سب بخوبی جانتے ہیں کہ یہ سب دیکھاوا ہے اور یہ عمل، ان افراد کی نسبت جو پورے وجود کے ساتھ اللہ تعالٰی پر ایمان و اعتقاد رکھتے ہیں ایک قسم کی بے ادبی اور اہانت ہے۔


حضور: آپ کا مطلب، حضرت امام خمینی(رح) کا پیغام ہے؟


پروفیسر: جی، حضرت امام کا پیغام حق کی طرف ایک دعوت ہے۔ البتہ صدر گورباچوف دنگ رہ گئے تھے اور مزاح یا سنجنیدگی سے کہا: یہ پیغام، سوویت یونین کے ملک میں مداخلت ہے!! آیت اللہ آملی نے بھی واضح کیا کہ ایسا کچھ نہیں۔


حضور: انشاء اللہ آپ پیغام کی شرح جو روسی زبان میں بھی چھپ چکی ہے، کا مطالعہ کریں گے۔


کیا آپ جناب شوارد ناڈزہ کے ایران کا دورہ اور حضرت امام(رح) کے پیغام کے جواب میں جو خط وہ لے کر آئے تھے  کے بارے میں کچھ جانتے ہیں؟


پروفیسر ایوانف: افسوس کے ساتھ کچھ نہیں جانتا ہوں۔


پروفیسر اسکیارف: میں روس کے وزارت خارجہ گیا تھا اور وہاں میں نے پوچھا بھی تھا کہ امام خمینی کے پیغام کا جواب آپ کے پاس ہے؟ انھوں نے بتایا: جی، لیکن خط ذاتی اور خفیہ ہے!!


حضور: کیا آپ سوویت یونین کے سابق وزیر خارجہ کی حضرت امام(رح) کی خدمت میں مشرف ہونے کے بارے میں کچھ جانتے ہیں؟


پروفیسر: ہمیں یہاں آکر اس ملاقات کے بارے میں خبر ہوئی اور کچھ چیزیں بھی ہمیں بتائی گئی۔


میں اپنی طرف سے اور حضور مجلے کی طرف سے تمام حضرات سے جو اس گول میز میں جمع ہوئے، گفتگو کی اور تبادل خیال کیا، بہت مشکور ہوں۔




(منبع: نشریه  حضور شماره (22)، ص22 تا ص32)