امام خمینی کا سابق سوویت یونین صدر گورباچوف کو جواب:

میں چاہتا تھا کہ گورباچوف کے سامنے دنیائے جاوید کا ایک دریچہ کھولوں

جناب گورباچوف لکھتے ہیں کہ سوویت اعضائے قیادت نے آپ کا خط کا مطالعہ کئے ہیں۔ انسانیت کے حوالے سے گہری اور دقیق تشویش، آپ کے پیغام میں نظر آیا۔

ID: 42681 | Date: 2015/12/31

جماران کے مطابق، ۷ اسفند ۱۳۶۷ (۲۶ فروری ۱۹۸۹ء) میں سابق سوویت یونین کا وزیر خارجہ، ایڈورڈ شیوارڈ ناڈزے نے امام خمینی کے ساتھ ملاقات کے دوران، صدر میخائیل گورباچوف کا مکتوب خط، آپ کی خدمت میں پیش کرتے ہوئے کہا: بہت شکرگزار ہوں کہ ملاقات کی اجازت فرمائی۔ کوشش ہوگی کہ مختصراً صدر گورباچوف کا جوابیہ پیش کروں...


جناب گورباچوف لکھتے ہیں کہ سوویت اعضائے قیادت نے آپ کا خط کا مطالعہ کئے ہیں۔ انسانیت کے حوالے سے گہری اور دقیق تشویش، آپ کے پیغام میں نظر آیا۔


جناب گورباچوف اس بات پر آپ کے ساتھ متفق ہے کہ انسانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ دست تعاون بٹانا چاہیے تاکہ بشریت فنا پذیری کی طرف حرکت نہ کریں، اس لئے کہ نوع بشر نے اپنے ہاتھوں یہ فنا پذیری امکانات تیار کرچکے ہیں…


آغائے گورباچوف مزید لکھتے ہیں کہ بین الاقوامی امور میں ہمارا ایک اصل ہے، متقابل احترام اور حق انتخاب، ہر انسان اور ہر ملت کیلئے، نتیجتاً، ہمارے ملک او ہماری قوم نے آپ کا عظیم انقلاب کو احسن طورپر، خیر مقدم کیا...


ہم چاہتے ہیں کہ حضرت امام کے علم میں ہو کہ عالمی تغیرات اور جدید نظامت کے ناطے ہمارے ملک، اقتصادیات اور سیاسی میدانوں میں تعمیرنو کی طرف رواں دواں ہے اور ہم، آپ کے ساتھ مشرق وسطی اور عالمی امن کے استحکام واستقرار کی راہ میں، بھرپور تعاون کرنے کیلئے تیار ہیں...


قم کا سفر کرنے کے حوالے سے آپ کی دعوت، ملکی علمائے اسلام تک پہنچایا گیا اور بے شک وہ اس موقعے اچھی طرح فائدہ اٹھائیں گے...


اس نشست کے آخر میں امام خمینی نے فرمایا:


جناب گورباچوف سے کہہ دیجئےگا کہ میں چاہتا تھا کہ آپ کے سامنے ایک وسیع فضا باز کروں۔ میں چاہتا تھا کہ ایک بڑی دنیا کی طرف ایک دریچہ، یعنی موت کے بعد والی دنیا جو ابدی اور جاوید دنیا ہے، آغائے گورباچوف کیلئے کھولوں، یہ تھا میرا پیغام کا اصلی نکتہ۔ امید کہ وہ اس راہ میں دوبارہ سے تلاش کریں۔


صحیفه امام، ج21، ص301-298


 


ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ