حجۃ الاسلام و المسلمین پیشوائی:

ادارات، رہبری، بیت امام اور انقلاب کی راہ میں عرق ریزی کرنے والی شخصیات سے مدد لیں

حضرت امام (رح) اس حد تک عوام کے لئے عزیز اور مورد توجہ تھے کہ آپ جو کچھ بھی فرماتے تھے، لوگ چوں و چرا کے بغیر پیروی کرتے تھے۔

ID: 42514 | Date: 2015/12/19

شہر انزلی میں امام خمینی (رح) کے نمایندے، حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمد جواد پیشوایی نے جماران ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:


انقلاب سے پہلے ثقافت اور اسلامی گائیڈنس اور تبلیغاتی گائیڈنس نہیں تھا لیکن ہمارے شہدا وہی جوان تھے جو انقلاب سے پہلے تاسوعا اور عاشور کے مراسم میں باقاعدہ شرکت کرتے تھے اور انقلاب کی کامیابنی کی راہ میں خود کو ٹینک اور توپ کے سامنے قرار دیا۔ جتنے بھے جوان شہید ہوئے وہ انہی مساجد اور علما کے تربیت یافتہ ہیں۔ ایسے علما جو ساواک کے سخت ترین دباو، ریمانڈ، شاہی نظام کے تمام اقدامات کے باوجود اتنی تعداد میں جوان تربیت اور پولیس اور ایجنسیوں کی مزاحمتوں سے مقابلہ کرتے ہوئے اخلاقی اور دینی مسائل کو رواج دے سکے۔


اللہ تعالٰی کا شکر کہ انقلاب کے  بعد اسلامی افکار کی ترویج کے لئے مختلف مراکز تاسیس کی گئی۔ ان شرائط میں مختلف میدانوں میں افراد کو بہت زیادہ آگے بڑھانا چاہیئے اور خاص حالات اور شرائط سے فرار نہیں کرنا چاہیئے۔


مجھے امید ہے موثر و سرگرم ادارات اس زمینے میں اپنی ذمہ داریاں وسیع پیمانے پر پھیلائیں گے اور خود سے مربوط اداروں سے زیادہ آشنا اور اچھی ماہریت اور بہتر شناخت کے ساتھ اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھیں گے اور مقام معظم رہبری، بیت حضرت امام (رح)، آپ کے یادگاران اور اسی طرح علمائے اعلام، مراجع تقلید اور ان شخصیات سے جو ان کاموں میں زیادہ تجربہ رکھتے اور انقلاب کے لئے سختیاں برداشت کیں ہیں، مدد لیں گے۔


حضرت امام (رح) اس حد تک عوام کے لئے عزیز اور مورد توجہ تھے کہ آپ جو کچھ بھی فرماتے تھے، لوگ چوں و چرا کے بغیر پیروی کرتے تھے۔ موجود شرائط و حالات میں ہم نے خود کو سیاسی، ملکی اور اقتصادی مسائل میں پھنسا دیا ہے۔ امید کرتا ہوں کہ امام عالی مقام (رح) اور گزرے ہوئے مراجع عظام کی عالی روح ہماری مدد کریں گے تاکہ ان جوانوں کے عقائد اور فیصلے جو شہید ہوچکے ہیں، ضایع نہ ہو اور پہلے سے بہتر مفید نتائج تک پہنچیں۔




ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ