وہ عالم جن کے جوتے امام خمینی (ره) نے سیدھے کئے تھے

جو جوتے آپ نے سیدھے کیے ہوں وہ پہننے کےنہیں بلکہ چومنے کے لائق ہیں

ID: 42468 | Date: 2015/12/20

وہ عالم جن کے جوتے امام خمینی علیہ الرحمہ نے سیدھے کئے تھے


 امام خمینی علیہ الرحمہ ہر شخص کا اتنا احترام نہیں کرتے تھے لیکن آپ کا یہ عمل اس بات کو ظاہر کرتا ہے کے آپ کی نظر میں اس عالم کا علم اور معرفت ایک خاص اھمیت کا حامل تھا ۔


ثقافتی گروپ نے قزوین شھرمیں شیخ مجتبی قزوینی پر ایک کانفرنس منعقد کی ، جس میں قزوین کے اس برجستہ عالم دین کے بارے میں آیۃ اللہ مرواید کی لکھی گئی  یادداشت کا ذکر کیا گیا ۔


ثقافتی امور کے ڈائریکٹر جنرل  جناب مھدی احمدی صاحب نے پریس کانفرنس میں شیخ مجتبی قزوینی کانفرنس کے بارے بتاتے ہوے آیت اللہ مروارید کے بیان کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ:جب ہم ایک بار آیہ اللہ شیخ مجتبی قزوینی کی زندگی میں آیۃ اللہ مروارید سے انٹرویو لینے کے لئے ان کے دفتر میں گئے تو انھوں کہا کہ اسلامی انقلاب سے پہلے امام خمینی علیہ الرحمہ ایک بار قم تشریف لائے اور ہم نے آیۃ اللہ قزوینی کو اطلاع دی تو وہ اپنے کچھ شاگردوں کو لے کر امام رضوان اللہ تعالیٰ سے ملاقات کرنے پہنچے ۔


جیسے ہی آیہ اللہ شیخ مجتبی قزوینی اندر داخل ہوے امام خمینی علیہ الرحمہ ان کے استقبال میں کھڑے ہو گئے دونوں ایک دوسرے کو گلے سے لگا کر رونے لگے تھوڑی دیر کے بعد ایک دوسرے سے کی خیریت معلوم کی اور پھر امام خمینی علیہ الرحمہ نے آیہ اللہ شیخ مجتبی قزوینی سے فرمایا: ابھی میری کلاس ہے آپ انتظار کریں تھوڑی دیر بعد آپکی خدمت میں حاضر ہوتا ہوں امام کے واپس آنے کے بعد ان دونوں نے انقلاب کی جدو جہد اور اس کے پروگراموں کے بارے میں باتیں کی جب ان دو عالموں کی گفتگو ختم ہوئی اور آیہ اللہ شیخ مجتبی قزوینی واپس جانے لگے تو امام خمینی علیہ الرحمہ آگے بڑھے اور ان کے جوتوں کو سیدھا کیا ۔


آیہ اللہ شیخ مجتبی قزوینی نے جب امام علیہ الرحمہ کے اس عمل کو دیکھا تو جوتوں کو پہننے کے بجاے ہاتھ میں اٹھا کر چوما اوربغل میں لے کر چل پڑے تو امام رضوان اللہ تعالیٰ علیہ نے ان سے کہا کہ: آپ نے جوتے کیوں نہیں پہنے؟ انہوں نے جواب دیا: جو جوتے آپ نے سیدھے کیے ہوں وہ پہننے کےنہیں بلکہ چومنے کے لائق ہیں ، اس کے بعد انہوں نے جوتے پہنے اور خدا حافظی کرکے چلے گئے۔  آیۃ اللہ مروارید نے آخر میں کہا: امام خمینی علیہ الرحمہ ہر شخص کا اتنا احترام نہیں کرتے تھے لیکن آپ کا یہ عمل اس بات کو ظٖاہر کرتا ہے کہ اما م کی نظر میں اس عالم کا علم اور معرفت ایک خاص اھمیت کا حامل تھا ۔


مأخذ: صبح قزوین