سید علی خمینی:

انتخابات کے بائیکاٹ سے کسی کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا ہے

حضرت امام خمینی(رح) نے کم از کم 22 مرتبہ اس تعبیر کو استعمال کیا ہے۔

ID: 41947 | Date: 2015/12/05

جماران نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق: حجت الاسلام والمسلمین سید علی خمینی نے" پارلیمنٹ، انتخابات اور امام خمینی" کے عنوان سے منعقد ہونے والی کانفرنس میں خطاب کے دوران پارلیمنٹ کی بالا دستی  کے حوالے سے امام خمینی(رح) کے کلام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: دنیا کے کسی بھی جمہوری نظام میں، انتخابات کے ذریعے رائے عامہ کو جانچا جاتا ہے اسی لئے انتخابات کو بہت اہمیت حاصل ہے، یہی وجہ ہے کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی سے لے کر اب تک انتخابات کے بائیکاٹ سے کسی بھی گروہ کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا ہے۔


امام خمینی (رحمت اللہ علیہ) کے پوتے نے واضح کیا: میں اس وقت ان موارد کی نشاندہی نہیں کرنا چاہتا، تا ہم ملک میں جو بھی تبدیلی آئی ہے اس کے پیچھے عوام کے ووٹ کی طاقت کارگر رہی ہے۔


یادگار امام(رح) نے کہا: امام نے متعدد مواقع پر پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کرتے ہوئے "رأس امور" یعنی "تمام امور میں بالادستی اور فوقیت" کی تعبیر کو بروئے کار لایا ہے، اور یہ دلچسپ بات ہے کہ حضرت امام خمینی(رح) نے کم از کم 22 مرتبہ اس تعبیر کو استعمال کیا ہے۔


انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ہمیں درپیش مشکلات کے اسباب میں سے ایک سبب، قانون سازی سے مربوط مسائل ہیں، قانون سازی میں من پسندی کے نہ ہونے کی صورت میں قانون سازی میں ذاتی اور خود غرض، صوابدید بھی نہیں ہوگی، کہا: ہم اس بات کے منکر نہیں ہیں کہ "پارلیمنٹ" کئی جہات سے اہمیت کی حامل ہے لیکن میری نظر میں جس اعتبار سے امام خمینی(رح) نے پارلمینٹ کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے "پارلیمنٹ" کو تمام امور پر فوقیت اور برتری دی ہے وہ قانون سازی کو نفاذ پر مقدم رکھنے کے حوالے سے ہے۔ لہذا  تمام حکومتی مراکز اور اداروں کو چاہئے کہ وہ پارلمینٹ کے قانونی ماہرین کی جانب سے منظور شدہ قوانین کے مطابق عمل کریں۔


 


ماخذ: جماران خبررسان ویب سائٹ