ٓیت اللہ علی اکبر ہاشمی رفسنجانی :

انقلاب، اللہ تعالی کی ایرانی عوام پر اتمام حجت

گر چہ کعبہ کےحادثے کی جانب کوئی سیاسی اعتراض متوجہ نہیں اور زوّارکے تحفظ و امن کے بار ے میں بے تدبیری اور انتظامی کوتاہی ہے، لیکن مسلمانوں کے پہلے قبلے میں صہیونیسٹ باقاعدہ پروگرام کے تحت مسلمانوں پردباو ڈالتے ہیں اور عالم اسلام نے بھی خاموشی اختیار کیاہے !!

ID: 41449 | Date: 2015/10/04

آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی سے اساتذہ اور یونیورسٹی لیکچرر کی اسلامی ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کی ملاقات :


‘‘ انتخاب ‘‘ سائٹ کے مطابق؛ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی نے ان دنوں مسلمانوں کے پہلے اور دوسر ے  قبلے یعنی مسجدالاقصی اور مسجد الحرام میں کرن گرنے کے اتفاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر چہ کعبہ کےحادثے کی جانب کوئی سیاسی اعتراض متوجہ نہیں اور زوّارکے تحفظ و امن کے بار ے میں بے تدبیری اور انتظامی کوتاہی ہے، لیکن مسلمانوں کے پہلے قبلے میں صہیونیسٹ باقاعدہ پروگرام کے تحت مسلمانوں پردباو ڈالتے ہیں اور عالم اسلام نے بھی خاموشی اختیار کیاہے  !!


انهوں نے مزید فرمایا: انقلاب،ایرانی قوم پر الله تعالٰی كی اتمام حجت هے،چنانچه سبهی كچه ایك اهل بیتی معاشر ے كی شأن میں هونا چاهیئے ۔


مجمع تشخیص مصلحت نظام كے صدرنے ۱۳۴۲كے خرداد(۱۹۶۳كے مئی)سے ۱۳۵۷كے بهمن (۱۹۷۹كےجنوری) تك كیوں اور كس طرح انقلاب اسلامی كامیاب هونے كی تحلیل اور تجزیه پیش كرتے هوئے امام (رح) كے بے نظیر هدایات، روحانیت كی پیش قدمی اور عوام كی تدریجی هوشیاری كی طرف اشاره كیا اور فرمایا: ایك ایسا نظام عوام كی رائے اوربنیاد پرقائم هوا جس نےشرق كی كمیونسٹی حكومتوں اور یورپ كے سرمایه داروں كے تمام سیاسی حربوں اورچالوں كو الٹ دیا۔


آیت الله علی اكبر هاشمی نے جبر اور دباو كو كسی بهی شرائط میں عوام كے هر فرد كے لئے باعث تكلیف اور درد و الم جانتے هوئے كها: آپ نے دیكها كه شدید دباو كے باوجود ایرانی عوام شهادت كے غسل كے ساته سڑكوں په آئے جو مرنے سے بالكل نهیں دڑتے تهے ۔ آج هماری ذمه داری هے كه قریب اور دور كے مجموعی شرائط اورحالات كو مدنظر كرتے هوئے، ملك كی تعمیر كریں اور شایسته اور با اقدار زندگی كے زمینے اور شرائط  عوام كے لئے فراهم كریں ۔