دفاع مقدس کے ایام کی مناسبت سے:

ہمارا دین اجازت نہیں دیتا کہ ہم دوسرے ملک کی ارضی سالمیت کیلئے خطرہ بنے

شریعت اسلامی اور عقل انسانی ہمیں اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ ہم اپنی جان و مال اور ناموس کا دفاع کریں، ہم مظلوم اور ستمدیدہ قوم ہیں اور ہم یہ چاہتے ہیں کہ ہم سے مربوط مسائل میں تحقیق کی جائے۔

ID: 41223 | Date: 2015/09/26

 جمہوری اسلامی ایران پر مسلط کی گئی آٹھ سالہ جنگ، آیہ شریفہ" كَم مِّن فِئَةٍ قَلِيلَةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيرَةً بِإِذْنِ اللّهِ" کی عملی تصویر کی صورت میں اپنی پالیسی کو واضح کردیا، ایرانی قوم نے آٹھ سالہ دفاع مقدس کے دوران وطن عزیز کی حفاظت کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔


امام خمینی{رح} اپنے بیانات میں فرماتے ہیں: اس تاثر کے ساتھ کہ ایران اور ایرانی قوم کا تعلق فارسی زبان اور مجوسیت سے ہے، امریکہ کے اشارے پر زمین، سمندر اور فضا سے ایران کو حملوں کا نشانہ بنایا گیا لیکن جب ہماری قوم کی توجہ اس جانب متوجہ ہوئی تو مسلح افواج کے ساتھ شانہ بہ شانہ مل کر دشمن کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح مقابلہ کرتے ہوئے دشمن کے حملے کو روکا ۔۔۔


صدام جیسے دشمن کے مقابلے میں ہم نے ہمیشہ دفاع کیا، قرآن کریم اور عقل کی روشنی میں ہمیں دفاع کا حق حاصل ہے اسی لئے ہمیشہ ہم اپنا دفاع کرتے رہے جبکہ ہمارا دشمن ہمارے شہروں اور قصبوں کو اپنی راکٹوں اور بموں سے نشانہ بناتا رہا اور جب تک وہ اپنی اس حرکت سے باز نہیں آئیگا ہم اپنے ملک کا دفاع کرتے رہیں گے۔


ہمارا دشمن، استکباری طاقتوں کے ذرائع ابلاغ کا سہارا لیتے ہوئے ایران کے خلاف یہ پروپیگنڈا کر رہا ہے کہ ایران خلیجی ممالک پر اپنا قبضہ جمانا چاہتا ہے جبکہ ہم کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ ہمارا دین ہرگز اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ ہم کسی دوسرے ملک کی ارضی سالمیت کیلئے خطرہ بنے لیکن شریعت اسلامی اور عقل انسانی ہمیں اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ ہم اپنی جان و مال اور ناموس کا دفاع کریں، ہم مظلوم اور ستمدیدہ قوم ہیں اور ہم یہ چاہتے ہیں کہ ہم سے مربوط مسائل میں تحقیق کی جائے۔


صحیفه امام ج16ص489ـ490


سبھی اس بات سے واقف ہیں کہ ہم نے جنگ کا آغاز نہیں کیا، ہم نے اسلام کی بقاء کیلئے اپنا دفاع کیا اور ہماری قوم ہمیشہ سے استکباری طاقتوں کے ظلم و ستم کا نشانہ بنتی رہی ہے اور عالمی استکبار ہر میدان میں، چاہے سیاسی میدان ہو یا اقتصادی یا پھر ثقافتی میدان، ہم پر حملہ آور ہو کر ہمیں کچلنے کی کوشش کر رہا ہے۔


صحیفه امام ص21ج89


جنگ کے حوالے سے فیصلہ کرنا مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عقل و شعور سے کام لیتے ہوئے یہ فیصلہ کریں کہ کس مقصد کے تحت ہم پر حملہ کیا جارہا ہے اور کس ہدف کے حصول کیلئے ہم نے خدا کی بارگاہ میں شہیدوں کی قربانی پیش کی ہے اور صدام پلید نے کس نیت کے تحت اپنے حملے کا آغاز کیا ہے؟




منبع: جماران