امام علی(ع) اورحضرت فاطمہ(س) کے ازدواج کی مناسبت سے :

فاطمہ (س) کے تربیت یافتہ ہستیوں نے اللہ کی تمام طاقت کو تجلی بخشا

کس قدرسعادت اور مبارک دن ہوگا کہ جب دنیادھوکے بازیوں اور فتنہ گریوں سے پاک ہو اور اللہ تعالٰی کے عدل کی حکومت پوری دنیا پرچھاجائے ۔ ۔ ۔ اور اللہ تعالٰی کے برکات زمین پر نازل ہو ۔

ID: 41092 | Date: 2015/09/15

کائنات علم اورحکمت پربنا ہے اور اللہ تعالٰٰی کا علم اوراس کی عظیم حکمت پوری کائنات،طبیعت اور انسان کی خلقت میں جلونما ہے اور نظام کائنات میں ہم آہنگی کی ایجاد اور بامقصد ہونے کاسبب بناہے ۔انسان، کائنات ہستی کامرکزی نقطہ اور اللہ کے خلیفے کے عنوان سے اس بامقصد نظام کی تلاس میں ہے ۔


مخلوقات میں موجود روابط کی معرفت اور ان سے پردہ اُٹھانا،انسان کاطبیعت پر غلبہ پائے گاجس کے نتیجے میں اللہ تعالٰی کے عطاؤں سے زیادہ زیادہ بہرہ مند ہوگا ۔


امام خمینی (رح) اس باور و یقین کے ساتھ کہ قرآن کریم، تربیت اور انسان سازی کی کتاب ہے ۔ اسلام اور مکتب ِ توحیدکو انسان میں موجودتمام پہلوؤں کی تربیت قادر،قابل اور توانا جانتے ہیں اور تہذیب نفس اور اخلاق کی صفائی اورپاکیزگی سب سے بڑامہم اور عقل کے واجب ترین واجبات میں سے جانتے ہیں ۔


کس قدرسعادت اور مبارک دن ہوگا کہ جب دنیادھوکے بازیوں اور فتنہ گریوں سے پاک ہو اور اللہ تعالٰی کے عدل کی حکومت پوری دنیا پرچھاجائے ۔ ۔ ۔ اورجو کچھ انبیا ۔علیہم صلوت اللہ ۔ اوراولیائے کے ناصر وحامی ہستیوں۔ علیہم السلام ۔ کی بعثت کامقصدتھا وہ تحقق پائے اور اللہ تعالٰی کے برکات زمین پر نازل ہو ۔(صحیفه امام؛ ج‏14، ص472)


سب سے عظیم تبدیلی،ثقافت اورکلچر میں پیداہونی چاہیئے؛کیونکہ یہ سب سے بڑا مؤسسہ اور ادارہ  ہے جو قوم کو تباہی یا پھر عظمت اور طاقت کے عروج کی طرف لے جاتاہے ۔ (صحیفه امام؛ ج‏7، ص473)


'' فاطمہ ۔ سلام اللہ علیہا ۔ کایہ چھوٹاساگھراور جو افراداس گھر میں تربیت ہوئے ہیں تعداد کے حوالے سے چار۔پانچ تھے اورحقیقت کی نگاہ سے دیکھاجائے،اللہ تعالٰی کی پوری طاقت کو تجلی بخشا ہے ، ایسی خدمات انجام دی ہیں کہ جس نے ہمیں اور آپ کو اور تمام بشر کو حیراں اورتعجب میں ڈالی ہیں ۔ (صحیفه امام؛ ج‏16، ص87)