قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای:

قرآن اور اسلام قوموں کے اندر بیداری پیدا کرنے والے چشمے ہیں

حج کے ہر عمل کی قدر و منزلت کو سمجھئے اور اس عظیم نعمت کے چشمے میں اپنی روح کو پاکیزہ اور سیراب کیجئے!" اور "حج اسلامی اتحاد کا حقیقی مظہر و موقع ہے۔

ID: 40852 | Date: 2015/08/23
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حج اور زیارت کے سفر کے ذمہ داران اور متعلقہ افراد سے ملاقات میں حج کو اسلام کے تسلسل کا ضامن اور امت اسلامیہ کے اتحاد و عظمت کا مظہر قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس عظیم فریضہ کے انفرادی و اجتماعی پہلوؤں پر ایک ساتھ توجہ دینا ضروری ہے، آپ نے فرمایا کہ حج کے اجتماع میں ملت ایران کے اتحاد بخش تجربات کا تعارف امت اسلامیہ کی قوت و ہمدلی اور یگانگت و یکجہتی میں اضافے کا باعث بنے گا۔ 
قائد انقلاب اسلامی نے دیگر اسلامی واجبات کی نسبت حج میں پائی جانے والی منفرد خصوصیات کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا: "حج میں شخصی اور سماجی دو الگ الگ پہلو ہیں اور دونوں پہلوؤں کو ملحوظ رکھنا حجاج کرام اور مسلم اقوام کی دنیوی و اخروی سعادت و کامرانی میں استثنائی تاثیر کا حامل ہے۔"
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا: حج کے ہر عمل کی قدر و منزلت کو سمجھئے اور اس عظیم نعمت کے چشمے میں اپنی روح کو پاکیزہ اور سیراب کیجئے!" اور "حج اسلامی اتحاد کا حقیقی مظہر و موقع ہے۔"
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا: "قابل تعریف قوت ادراک کے ذریعے ہمارے عوام نے یہ اندازہ کر لیا کہ عالمی استکبار اور صیہونزم، ملت ایران اور مسلم امہ کے حقیقی اور پکے دشمن ہیں، اسی لئے یہ عوام اپنے تمام ملی و دینی اجتماعات میں امریکا اور صیہونزم کے خلاف نعرے لگاتے رہے ہیں۔"
آپ نے فرمایا: "عقیدے، فکر اور سیاسی سوچ کے اختلافات کے باوجود اور قومیتی تنوع کے باوجود ایران کے عوام نے قومی اتحاد کی حفاظت کی ہے اور وہ اس نعمت خداداد کی اہمیت سے بھی بخوبی واقف ہیں، یہ گراں قدر تجربہ دیگر مسلم اقوام تک منتقل کیا جانا چاہئے۔"
قائد انقلاب اسلامی نے اسلام، ایران اور اسلامی نظام کے خلاف دنیا کی ظالم طاقتوں کی سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: "وہ صرف شیعوں اور ایران کے خلاف نہیں بلکہ قرآن کے خلاف سازشیں رچتی ہیں کیونکہ وہ جانتی ہیں کہ قرآن اور اسلام قوموں کے اندر بیداری پیدا کرنے والے چشمے ہیں۔"
قائد انقلاب اسلامی نے مسلمانوں پر اپنا اثر قائم کرنے اور انھیں زک پہنچانے کے لئے گوناگوں طریقے اپنانے کی استکباری طاقتوں کی بلا وقفہ کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: "استکبار کی بے پناہ مالیاتی پشت پناہی کے ذریعے امریکا، یورپ، مقبوضہ فلسطین اور ان کے پٹھو ملکوں میں درجنوں فکری و سیاسی مراکز اسلام اور شیعہ فرقے کے بارے مں تحقیقات میں مصروف ہیں تاکہ امت اسلامیہ میں بیداری اور قوت پیدا کرنے والے عوامل کے مقابلے کے راستوں کی نشاندہی کریں اور انھیں استعمال کے قابل بنائیں۔" 
آپ نے فرمایا: "دنیا کی توسیع پسند طاقتیں اسلام کے نام پر تشدد اور تفرقہ پھیلانے کی پالیسی پر بڑی تندہی سے کام کر رہی ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ دین مبین اسلام کو بدنام کرکے، قوموں کو آپس میں لڑاکر بلکہ قوم کے اندر بھی تفرقے کا بیج بو کر امت اسلامیہ کو کمزور کریں، چنانچہ حج کے ایام میں دوسری قوموں کو ملت ایران کے اتحاد بخش اور دشمن شناسی کے تجربات کی منتقلی سے اس سازش کو ناکام بنایا جا سکتا ہے۔"
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل ولی امر مسلمین کے نمائندے اور ایرانی حجاج و زائرین کے سرپرست حجت الاسلام و المسلمین قاضی عسکر نے کہا کہ اس سال حج کے لئے ہمارا نعرہ ہے؛ "حج، روحانیت، بصیرت و اسلامی ہمدلی"، انھوں نے اس سال حج کے لئے بنائے گئے پروگراموں کی تفصیلات کا ذکر کیا۔
ادارہ حج و زیارات کے سربراہ جناب اوحدی نے بھی ادارے کی خدمات کی ایک رپورٹ پیش کی۔