۵۔ امام راحل (رح)کی پیش گوئیاں :

اس دن سے ڈریں کہ اس فتنہ کی آگ تمہار ے ہی دامن کو پکڑ ے

اور اسی طرح بھی ہوا۔ ۔ ۔ آخر کار عراق جو ایران کے حملہ سے مایوس اور بےحساب نقصان اورخسارہ سے تباہ وبرباد ہوچکاتھا کویت پر حملہ کیا اور بےتحاشا مال دار ملک کو 24 گھنٹے کے اندر لوٹ لیا۔

ID: 40701 | Date: 2015/08/13

حضرت امام (رح) کی ایک اور پیش گوئی جو آپ کی حیات میں حقیقت میں واقع ہوئے،کویت پر عراق کاحملہ تھا۔ امام (رح) نے کویت کے سربراہاں سے جو وسیع پیمانے پر صدام کی مالی حمایت کرتے تھے خطاب کیا :


اس کام سے ہاتھ اُٹھالیں کہ ایک دن اسی فتنہ کی آگ تمہار ے ہی دامن کو پکڑ ے گی ۔ ۔ ۔  صدام  ذرہ بھربھی اپنی حیوانی اور درندگی طبیعت اور مزاج سے پیچھے نہیں ہٹاہے بلکہ افسوس کے ساتھ عالمی خونخواروں اور بین الاقوامی مراکز اور تنظیموں کی حمایت سے ایک زخمی بھیڑیا میں بدل چکاہے چنانچہ آگ اورجنگ کے شعلووں کو علاقے کے ممالک اورخاص کر خلیج فارس پر بھڑکانے کے لئے جارہاہے۔ (صحیفه امام :جلد۲۰ ص ۳۲۸ )


اوراسی طرح بھی ہوا۔ ۔ ۔ آخرکار عراق جو ایران کے حملہ سے مایوس اور بےحساب نقصان اورخسارہ سے تباہ وبرباد ہوچکاتھاکویت پر حملہ کیا اوربےتحاشا مال دار ملک کو24 گھنٹے کے اندر لوٹ لیا۔


 جس وقت علاقہ کے اکثر ممالک کےخدمت گارسربراہاں،آٹھ سالہ دفاع مقدس کی جنگ میں، عالمی استکبار کے حکم پر انقلاب اسلامی ایران کے خلاف متحد ہوئے اورعالمی طاقتوں کی خوش آمد، چاپلوسی اور غلامی کرتے تھے،امام راحل،یہ روشن ضمیر پیرانسان ان خود فروش سربراہاں کو ذلت وخواری سے بھری عاقبت کی پیش بینی کے ساتھ انھیں مزید عالمی طاقتوں کی جال میں پھنسنے سے روکتے ہیں اور ان کی افسوسناک عاقبت کی خبر انھیں دیتے ہیں، لیکن افسوس کہ طاقت کے پیاسے اوران جیسے دنیا پرست  خدمتگار سربراہاں اس الٰہی مرد کے خبردار اور پیش بینی کے باوجود درک سے عاجز تھے چنانچہ شوم اور ذلت وخواری کی تقدیر سے دچار ہوئے ۔


’’ عالمی طاقتیں جب تک ان کے منافع کاتقاضا ہے تمہیں اور اپناسب سے پرانا وفاداروں اور دوستوں کو قربانی کرتے ہیں جس کے بعد دوستی،دشمنی،غلامی،خدمتگاراور سچائی ان کےلئے کوئی مفہوم نہیں رکھتا وہ ہر حال میں اپنےمنافع کو معیار قراردیتے ہیں ۔(صحیفه امام – جلد۲۰ ص ۳۲۸)