4۔ قدس کادن،اسلام کادن،شخصیات کہتے ہیں:

اُمید ہے کہ اعراب، قدس کے عالمی دن کے پیغام کو سمجھیں

ہم سب ایک دوسر ے کی مدد و حمایت سے، غاصب دشمن کے ساتھ مقابلہ کرسکتے، اس کی قوم پرستانہ سلوک اور برتاؤ کے خلاف ڈٹ جاسکتے اور مقدسات چاہے مساجد ہوں یاچرچ کی کرامت اور احترام سے دفاع کرسکتے۔

ID: 40359 | Date: 2015/07/15

رومن آرتھوڈوکس کے سبسطیہ کے بشپوں کے صدراورآرچ بشپ عطااللہ نے تاکید کیا: قدس کا عالمی دن ایک بہت بڑا اور جاویداں موقع ہے تاکہ عرب قومیں فلسطین اور قدس شریف کے مقابلہ میں اپنی ذمہ داریوں کے بارے میں آگاہ ہوں اور مجھے اُمید ہے کہ وہ اس دن کی عظمت ومنزلت کو سمجھیں۔


جماران سائٹ کے مطابق: انھوں نے قدس کے عالمی دن کی اہمیت اورعظمت کی تاکید کرتے ہوئے اظہار کیا اعراب، مسلمان اور مسیحی قوم، دنیا کے جس کونے میں بھی ہیں فلسطین، قدس اور مسجد الاقصی کی حمایت میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کریں۔


عطااللہ حنا نے تاکید کیا: ہر سال رمضان المبارک کے آخری جمعہ، قدس کےعالمی دن کے عنوان سے اعلان کرنے کی حضرت امام خمینی (رح) کی دعوت، ایک عظیم پیغام کی حامل ہے جو اس مقدس شہر سے حمایت کرنا ہے۔ یہ عالمی اجتماع زبردستی غصب اور قبضہ کرنے والوں کے خلاف مشترکہ جہاد اور مقابلہ کا ایک بہترین آیڈیل و نمونہ ہے۔


انھوں نے مزید کہا: ہم سب ایک دوسرے کی مدد و حمایت سے، غاصب دشمن کے ساتھ مقابلہ کرسکتے، اس کی قوم پرستانہ سلوک اور برتاؤ کے خلاف ڈٹ جاسکتے اور مقدسات چاہے مساجد ہوں یاچرچ کی کرامت اور احترام سے دفاع کرسکتے۔


بشپ عطا اللہ نے مزید کہا: آج قدس کواپنی نجات کے لئے، مصیبتوں، بلاؤں اور پابندیوں کو گرفتار، مظلوم اور مستضعف قوم سے دور کرنے کے لئے، اور زبردستی قبضہ اور غصب کرنے والے اور حد سے گزر جانے والا صہیونیستوں کی خونی جنایات کو خاتمہ دینے کے لئے ایک بڑے اور سنجیدہ عزم وارادہ کا محتاج ہے۔


جناب بشپ نے آخر میں یہ بیان کرنے کے بعد کہ مسیحیوں اور مسلمانوں، کا مشترکہ دشمن زبردستی چھینے اور کسی حد کا لحاظ نہ کرنے والی اور قوم پرستی پر مبنی سیاستیں ہیں، اظہار کیا: آج سب کو بیدار اور ہوشیار رہنا چاہیئے اور حکمت عملی سے، سرزمین فلسطین اور قدس شریف کو چیلنج اور نشانہ بنانے والی تمام سازشوں کو ناکام بنانے کے مقابلہ اور مخالف میں اپنی اپنی ذمہ داریاں قبول کرنے کے ساتھ جان و دل سے کوشش کرنی چاہیئے۔