امام خمینی(رح) کی وطن واپسی / انقلاب اسلامی کی کامیابی (1)

حضرت امام خمینی(رہ) کی ایران آمد کو دس روز گزرنے کے بعد، اسلامی انقلاب 22 بہمن 1357 ہجری شمسی مطابق 10 فروری 1979ء کو کامیابی سے ہمکنار ہوا۔

ID: 38814 | Date: 2015/01/31

عشرۂ فجر انقلاب اسلامی ایک نگاہ میں


 


12 بہمن 1357 هجری شمسی مطابق1 فروری  1978ء کو اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی(رہ) نے 15 برسوں کی جلا وطنی کے بعد، عوام کے والہانہ استقبال کے ہمراہ ایران کی سرزمین پر قدم رکها۔
حضرت امام خمینی(رہ) کی ایران آمد کو دس روز گزرنے کے بعد، اسلامی انقلاب 22 بہمن 1357 ہجری شمسی مطابق 10 فروری 1979ء کو کامیابی سے ہمکنار ہوا۔
اسی وجہ سے 12 بہمن یعنی حضرت امام خمینی(رہ) کی ایران واپسی سے لے کر 22 بہمن تک کے ایام کو عشرۂ فجر کا نام دیا گیا ہے اور ہر سال ان ایام میں جشن اور خصوصی تقاریب کا انعقاد ہوتا ہے۔


 


13 بہمن سنہ 1357 ہجری شمسی مطابق 2 فروری1978 کو امریکی وزارت خارجہ نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی(رح) کے ایران پہنچنے کے بعد، آپ کے سب سے پہلے عوامی خطاب پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس تقریر کو امریکہ مخالف قرار دیا۔


واضح رہے کہ 12 بہمن کو امام خمینی(رح) نے قبرستان بہشت زہرا(س) میں ایرانی عوام کے ٹهاٹهیں مارتے ہوئے سمندر سے خطاب کرتے ہوئے شاہ کی ظالم و جابر حکومت کی سب سے بڑی پشت پناہ امریکی حکومت کے خلاف اپنے کهلے موقف کا اظہار کیا تها۔
صیہونی حکومت نے بهی حضرت امام خمینی(رح) کی ایران واپسی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا!! کیونکہ وہ بخوبی جانتی تهی کہ ایران کی انقلابی حکومت غاصب صیہونی نظام کی سخت ترین مخالف ہوگی۔


سوویت روس کی سرکاری خبررساں ایجنسی " تاس " نے بهی امام خمینی(رح) کی ایران واپسی کی خبر دیتے ہوئے اعلان کیا کہ امام خمینی(رح) کی واپسی نے اس ملک میں انقلابی تحریک کو ایک تقدیر ساز مرحلے میں داخل کردیا ہے۔



14 بہمن سنہ 1357 ہجری شمسی مطابق 3 فروری 1978ء کو جب ایران میں حضرت امام خمینی(رح) کی واپسی پر ہر جگہ جشن منائے جارہے تهے امام خمینی(رح) نے ایک انٹرویو  میں اعلان کیا کہ وہ جلد ہی عبوری حکومت کی تشکیل کا حکم دینے والے ہیں۔
حضرت امام خمینی(رح) نے اس انٹرویو میں یہ بهی فرمایا کہ عبوری حکومت کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ انتخابات کی راہ ہموار کرے اور آئین مرتب کرکے اسے ریفرنڈم کے لئے عوام کے سامنے پیش کرے۔ اسی کے ساته، امام خمینی(رح) نے شاہی حکومت کو خبردار کیا کہ اگر لوگوں کو زد و کوب کرنے کا سلسلہ حسب دستور جاری رہا تو وہ لوگوں کو جہاد کا حکم دے دیں گے۔



15 بہمن سنہ 1357 ہجری شمسی مطابق 4 فروری 1978ء  کو انقلاب اسلامی کی کامیابی سے چند روز قبل بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی(رح) نے انقلاب اسلامی کی عبوری حکومت کی تشکیل کا حکم دیا۔
عبوری حکومت کے بنائے جانے کے وقت فوج کی بعض چهاؤنیوں میں امام خمینی(رح) اور عوامی انقلاب کے حق میں بعض واقعات رونما ہوئے اور شاہ کی حکومت کے کارندوں کی طرف سے کرفیو لگائے جانے کے باوجود سارے ملک میں وسیع پیمانے پر مظاہرے ہوتے رہے اور امام خمینی(رح) کی قیادت میں شاہ کی حکومت کو گرانے کے لئے عوام کی جد وجہد میں روز بروز اضافہ ہوتا رہا۔



16 بہمن 1357 ہجری شمسی مطابق  5 فروری1978ء کو بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی(رح) نے انقلاب اسلامی کی عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کیا۔ امام خمینی(رح) نے عبوری حکومت کے اعلان کے ساته، اسلامی انقلاب کے اہداف و مقاصد بهی بیان فرمائے۔


عبوری حکومت کے فرائض کے ضمن میں آپ(رح) نے ملک کے نظام حکومت کی تعیین کے لئے ریفرنڈم کرانے کا اعلان فرمایا۔
اس کے علاوہ آئین کی تدوین کے لئے فقہا کی کونسل کی تشکیل اور مجلس شورائے اسلامی (پارلیمنٹ) کے انتخابات کے انعقاد کا بهی اہتمام کیا۔


شاہ کی طرف سے مارشل لاء اور جلسے جلوسوں پر پابندی کے قانون نافذ ہونے کے باوجود پورے ایران میں وسیع پیمانے پر جلوس نکلے اور مظاہرے ہوئے اور شاہی نظام کی سرنگونی کے لئے ایران کی مسلمان قوم کی تحریک آخری مراحل میں داخل ہوگئی۔