بعض فقہی مسائل میں جدید طریقوں کا ایجاد امام(رح) کی مرہون منت ہے

چونکہ امام خمینی(رہ) کے مباحث کا زیادہ تر دائرہ سیاسی مسائل سے مربوط رہا ہے اس لئے امام خمینی(رہ) کی سیاسی مباحث کا دوسرے ابحاث پر غالب آنا، طبیعی بات ہے۔

ID: 37908 | Date: 2014/11/20

حجت الاسلام و المسلمین داوود نمازی نے جماران سے گفتگو کے دوران امام خمینی(رہ) کے فقہی نظریات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: عام طور پر حوزہ علمیہ کے اندر ہم فقہی اور حوزوی مباحث میں گذشتہ فقہاء کے نظریات کو سامنے رکه بحث اور گفتگو کرتے ہیں جبکہ امام خمینی(رہ) کے آراء ونظریات کے حوالے سے بہت کم بحث کی جاتی ہے۔


انہوں نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: چونکہ امام خمینی(رہ) کے مباحث کا زیادہ تر دائرہ سیاسی مسائل سے مربوط رہا ہے اس لئے امام خمینی(رہ) کی سیاسی مباحث کا دوسرے ابحاث پر غالب آنا، طبیعی بات ہے۔


وزارت داخلہ کے مشیر برائے امور روحانیت نے امام خمینی(رہ) کی جانب سے ایجاد شدہ علمی مباحث کے نئے طریقوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: بعض فقہی ابحاث اور مسائل میں جدید طریقوں کا ایجاد امام خمینی(رح) کی مرہون منت ہے، لہذا حوزہ کے اندر امام خمینی(رح)  کے فقہی نظریات پر بحث نہ کرنا ان کے حق میں بڑا ظلم ہے۔


حجت الاسلام نمازی نے کہا: اس بات کو سبهی جانتے ہیں کہ امام خمینی(رہ) کی شخصیت کیا تهی اور انہوں نے سیاسی میدان میں کیسا معرکہ سر کیا اور کہاں جلاوطن ہوئے لیکن امام خمینی(رہ)  کی پوری زندگی کو اسی دائرے میں محدود نہیں کیا سکتا، امام خمینی(رح) کے افکار کو سیاسی میدان تک محدود کرنا، یقیناً ان کے حق میں بڑا ظلم ہے۔ اسی لئے ضروری ہے کہ امام راحل کے افکار کو ہر میدان میں فروغ مل جائے۔ اسی تناظر میں امام کے فقہی اور حوزوی نظریات کو حوزہ علمیہ میں فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے۔


انہوں نے اس امر کی تقویت کے حوالے سے مزید کہا: اگر حکومت اور عوامی حلقوں خاص کر دینی طلاب کا امام خمینی(رح) کے افکار اور نظریات کے ساته مختلف میدانوں میں رابطہ قائم ہوجائے تو ایسی صورت میں ہم امام خمینی(رح) کو ہمیشہ زندہ رکهنے میں کامیاب ہوں گے۔


انہوں نے امامؒ کے افکار کو پهیلانے کے حوالے سے موسسه نشر آثار کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا: امام خمینیؒ کے آثار اور افکار کو پهیلانے کی راہ میں عائد ہونے والی ذمہ داری کو نبهاتے ہوئے موسسه نشر آثار کو تمام حکومتی اور علمی مراکز سے امام خمینیؒ کے افکار کی تشہیر کا مطالبہ کرنا چاہئے۔


 


جماران نیوزایجنسی